سرکاری ملازمین کی کمپنیوں کی سرمایہ گذاری میں شرکت
اگر کوئی کمپنی سرکاری ملازمین یا بینک کی موقعیت سے مالی فائدہ اٹھانے یا اپنے منصوبے کی حمایت کی غرض سے کسی ملازم کو ہیئت مدیرہ کے رکن کے عنوان سے مقرر یا انتخاب کرے نیز کمپنی کے شیئرز اسے دے کر کمپنی کے سرمایہ میں شریک کرے اور وہ شخص کسی طرح بھی کمپنی کے قصد سے واقف ہوجائے، کیا وہ تنخواہ جو کمپنی اُسے دیتی ہے یا اُن شیئرز کا وہ فائدہ جو مذکورہ طریقے سے اس کے نام درج کیا جاتا ہے اس کے لئے حلال ہے؟ نیز وہ تنخواہ جو مذکورہ شخص اپنے اصلی دفتر سے وصول کرتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟
اگر نیا کام اس کے پہلے کام کے لئے مزاحمت کا سبب نہ ہو اور اس کے معاہدہ کے خلاف بھی نہ ہو تواس کے لئے دونوں تنخواہیں حلال ہیں۔