مدرسوں میں معلّمین کی غیرقانونی تدریس
بعض اوقات قانون کے مطابق مدارس یا تعلیمی مراکز میں معلّموں کی خدمات کے لئے کوئی قانونی سند نہیں ہوتی ہے، بہت سے معلّمین اس بات سے واقفیت رکھتے ہوئے بھی کہ ان کا یہ عمل غیرقانونی ہے مدیران مدارس کی ہماہنگی سے (کہ جو غالباً یا تو اَورٹائم یا ان کا حق التدریس ہوتا ہے) تعلیمی خدمات انجام دیتے رہتے ہیں لیکن ان کا حق الزحمہ ان کے نام سے لیا جاتا ہے کہ جن کی خدمات کے لئے کوئی قانونی ممانعت نہیں ہوتی ہے، پھر تنخواہ کو خدمت کرنے والے کو دیدی جاتی ہے، پہلا سوال یہ ہے کہ اس کام کا کلّی حکم کیا ہے؟ دوسرا سوال یہ کہ فوق الذکر افراد (معلّمین ، مدیران اور وہ معلّمین جنھوں نے دوسروں کو اپنے نام سے استفادہ کرنے کی اجازت دے رکھی ہے) کا شرعی وظیفہ کیا ہے؟
اگر یہ کام اعلیٰ عہدہ داروں کی ہماہنگی سے انجام پاتا ہے تو اشکال نہیں ہے۔