اس شخص کا محجور (ممنوع التصرف) ہونا جو غیر معقول کام انجام دیتا ہے
ایک شخص ہے وہ غیر معقول کام کرتا ہے مثال کے طور پر اپنا پیسہ جوہاریوں کو دے دیتا ہے اور ان سے فقط بے کار سے چیک لینے پر اکتفا کر لیتا ہے ، یا اس کے بیوی بچوں کو گھر کی ضرورت ہونے کے باوجود ، گھرکو دوسروں کے حوالے کر دیتا ہے :الف) کیا اس کو اس طرح کی دخالت اور تصرف کرنے سے روکا جاسکتاہے ؛ اس مشکل کے بارے میں شریعت کا کیا نظریہ ہے ؟ ب) کیا اس کے بچے عدالت میںشکایت ( رپوٹ ) کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ج)۔کیا حاکم شرع اور ولی فقیہ کا نمائندہ خود بخود (شکایت نہ کرنے کی صورت میں) ابتداء ہی سے اقدامات کر سکتے ہیں ؟
مفروضہ ،مسئلہ میں ، اس طرح کا شخص ، سفیہ ( سادہ لوح ) ہے اور اپنے مال میں ڈائرکٹ مداخلت کرنے کا حق نہیں رکھتا۔ب : شکایت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔حاکم شرع اور وہ لوگ جنہیں حاکم شرع کی طرف سے اس طرح کے کاموں کے لئے اجازت دی گئی ہے ، اس طرح کے موقعوں پر جیسے ذکر کیا گیا ہے مداخلت کر سکتے ہیں ۔