امام مہدی (ع) کا بدعت و تحریف کے خلاف جنگ کرنا
امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک روایت میں نقل ہوا ہے کہ جب قائم کا طہور ہوگا تو وہ ایک جدید امر کے ساتھ قیام کریں گے جس طرح نبی اسلام (ص) آغاز اسلام میں ایک جدید امر لے کر آئے تھے، اس بات کے مد نظر عوام مجتہدین کو پاسدار دین و شریعت سمچھتے ہیں اور دینی مسائل میں ان کی طرف رجوع کرتے ہیں، اس حدیث کی صحیح تفسیر کیا ہوگی؟
اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے دین اور اس کے احکام میں بہت سی بدعتیں شامل ہو چکی ہوں گی اور ہہت سی باتوں میں تحریف ہو چکی ہوگی لہذا جب امام (ع) کا ظہور ہوگا تو آپ ان بدعتوں اور تحریفات سے مقابلہ کریں گے، یہاں تک کہ بہت سے لوگ یہ گمان کرنے لگیں گے کہ آپ نئے دین کو پیش کر رہے ہیں۔