ان دونوں میں کیا فرق ہے ؟جس شخص نے تحقیق کے بغیر تقلید کی ہو اور جو یہ نہ جانتا ہو کہ اس نے صحیح تقلید کی ہے
توضیح المسائل کے ١٤ ویں مسئلہ میں فرمایا ہے کہ اگر کافی تحقیق کے بغیر تقلید کرے تو اگر اس کے اعمال مجتہد اعلم کے فتووں کے مطابق ہوں تو صحیح ہے ورنہ دوبارہ انجام دے ، جبکہ ١٨ ویں مسئلہ میں فرمایا ہے اگر ایک مدت تک تقلید کی ہو لیکن یہ نہ معلوم ہو کہ اس کی تقلید صحیح ہے یا نہیں توگزشتہ اعمال کے متعلق کوئی حرج نہیں ہے ،لیکن موجودہ اور آئندہ اعمال میں صحیح تقلید کرے ، ١٨ ویں مسئلہ میں صحیح تقلید سے کیا مراد ہے ؟
مراد یہ ہے کہ جو اعمال گزر گئے ہیں وہ صحیح ہیں اگر چہ ان کے متعلق شک تھا کیونکہ عمل کرنے کے بعد شک کرنا صحیح نہیں ہے اور قاعدہ فراغ جاری ہوجاتا ہے ، لیکن ١٤ ویں مسئلہ میں بالکل تقلید نہیں کی ہے ۔