سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2107شادي کے مختلف مسائل (2094)

کسي دوسرے مرد سے شادي کرنے کے بعد پهلا شوهر واپس آجائے

مسئلہ 2107: اگر عورت کو يقين ہوجائے کہ اس کا شوہر سفر ميں مرگيا ہے اور وہ وفات کي عدت رکھے اس کے بعد دوسري شادي بھي کرے ليکن بعد ميں اس کا پہلا شوہر سفر سے واپس اجائے تو وہ عورت دوسرے شوہر سے عليحدگي اختيار کرلے اور پہلے شوہر کے لئے حلال ہے ليکن اگر دوسرے شوہر نے اس سے مجامعت بھي کرلي ہو تو پھر عورت پہلے عدت رکھے (اس کے بعد پہلے شوہر کي پاس جائے) اور احتياط واجب ہے کہ دوسرا شوہر طے شدہ مہر بھي ادا کرے اور اگر مہر المثل زيادہ ہو تو مہر مثل ہي ادا کرے.

مسئله شماره 1679زکات کے متفرق مسائل (1667)

کسي جگہ پر مستحق کے نہ ہونے کي وجہ سے زکات کو دوسري جگہ منتقل کرنا

مسئلہ 1679: جس پر زکوة واجب ہو اور اسکے يہاں مستحق نہ ہو اور بعد ميں بھي مستحق پيدا ہونے کي اميد نہ ہو تو زکوة کو دوسري جگہ لے جانا چاہئے اور وہاں صرف کرنا چاہئے اور احتياط واجب سے کہ حمل و نقل کے اخراجات خود ہي برداشت کرےالبتہ اگر زکوة تلف ہوجائے تو يہ ضامن نہيں ہے.

مسئله شماره 1857کرايہ کے احکام (1851)

کسي ايک شخص کو کرايہ پر دينے کے بعد کسي دوسرے کو نہيں دے سکتا

مسئلہ 1857: جو کاريگر يا مزدور اپنے کو کسي کام کے انجام دہي کے لئے دوسرے کے کرايہ پردے چکاہو وہ اب اس کے علاوہ کسي اور کو اپنے کو کرايہ پر نہيں دے سکتا البتہ اگر ظاہري کلام يا عمل سے محروم ہو کہ اپنے کو کرايہ پر دينے والا اس سلسلے ميں ازاد ہے تو اس صورت ميں اگر زيادہ کرايہ ملنے پر اپنے کو پہلے موجر سے ازاد کرانا چاہتاہے تواس ميں اشکال ہے ليکن مکان، دوکان، اجير کے علاوہ دوسري صورتوں ميں اشکال نہيں ہے.

مسئله شماره 1695زکات فطرہ(1692)

کسي ايسے آدمي کو وکالت دينا جو دوسرسے شہر ميں رہتا ہو کافي ہے

مسئلہ 1695:اگر کوئي شخص کسي ايسے ا?دمي کے نفقہ کا ذمہ دار ہو جو دوسرے شہر ميں رہتا ہو اور مالک اس کو وکيل کردے کہ تم ميرے مال سے اپنا فطرہ ديدينا اور مالک کو اطمينان و بھر و سہ ہوکہ وہ فطرہ ديد يگا تو کافي ہے (مالک کو فطرہ نکالنے کي ضرورت نہيں ہے مترجم ).

مسئله شماره 1924وکالت کے احکام (1915)

کسي آدمي کے کئي لوگ وکيل ہوسکتے ہيں

مسئلہ ????: اگر کسي کام کو انجام دينے کے لئے کئي ا?دميوں کو وکيل قراردے او سب سے کہدے کہ ا?پ تمام حضرات ميرے وکيل ہيں توانميں سے جو بھي کام کو انجام دے صحيح ہے اور کسي ايک کے مرنے سے دوسروں کي وکالت باطل نہيں ہوگي اور اگر کہدے کہ ا?پ لوگ با ہم (ايک ساتھ) ميرے وکيل ہيں توانميں سے کوئي بھي تنہا کام انجام نہيں دے سکتا اور ايک کے مرنے سے سبھوں کي وکالت ختم ہوگي?

مسئله شماره 937رکوع (927)

کسى که نمى تواند به مقدار لازم در رکوع توقف کند

مسئلہ 937 : اگر کوئي رکوع تو کرسکتا ہے ليکن بيماري يا کسي اور مجبوري کي بناء پر واجب ذکر کي حد تک توقف نہيں کرسکتا تو حالت رکوع سے خارج ہونے سے پہلے اس شخص کو ذکر رکوع کہہ لينا چاہئے چاہے بدن ساکن نہ بھي ہو اگر يہ نہ کرسکے تو اٹھتے ہوئے ذکر کو تمام کرے.

مسئله شماره 1856کرايہ کے احکام (1851)

کس صورت ميں کرايہ پرلينے والا کرايہ پر دے سکتا ہے

مسئلہ 1856:جس نے کسي مکان ، دوکان، کمرہ و غيرہ کو کرايہ پرليا ہو اور اس کو يہ حق بھي ہو کہ دوسرے کو کرايہ پردے سکتاہے تو جب تک اس ميں کوئي کام، مثلا، تعمير سفيدي، کھڑکي، قالين و غيرہ، نہ کردے جتنے کرايہ پرليا ہے اس سے زيادہ پر نہيں دے سکتا.

مسئله شماره 1871کرائے کے مختلف مسائل (1862)

کرايہ کے باطل ہونے کي اطلاع کا حکم

مسئلہ 1871:اجارہ کي مدت ختم ہونے کے بعد يا در ميان ميں پتہ چل جائے کے اجارہ باطل تھا تو کرايہ دار معمولا جو کرايہ ہوتاہے وہ مالک کودے، (خواہ وہ طے شدہ کرايہ سے کم ہو يا زيادہ) مثلا اگر عام کرايہ ايک ہزار روپيہ ماہانہ ہے ليکن اس نے پانچ سو روپے ماہانہ يا دوہزار ماہانہ طے کےا ہو تو اس کو وہي ايک ہزار روپيہ ماہانہ کے حساب سے دينا ہوگا.

مسئله شماره 1851اجارہ (کرايہ) کے احکام (1850)

کرايہ کے احکام

مسئلہ 1851: انسان دوسرے کا وکيل بن کر اس کے مال کو کرايہ پردے سکتاہےاسي طرح کسن کا ولي يا سرپرست اس کے مال کو اجارہ پردے سکتا ہے ليکن شرط يہ ہے کہ کم سن کي مصلحت پيش نظر ہو اور احتياط يہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد کے زمانہ کو اجارہ ميں داخل نہ کريں البتہ بغير اس کے کم سن کي مصلحت پيش نظر ہو اور احتياط يہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد کے زمانہ کو اجارہ ميں داخل نہ کريں البتہ بغير اس کے کم سن کي مصلحت وري نہ ہوسکتي ہو تو يہ بھي جائز ہے اور اگر ولي يا سرپرست نہ ہو تو حاکم شرع (قاضي) سے اجازت يعني چاہيئے اور اگر مجتہد عادل يا اس کے نمايند ہ تک دسترس ممکن نہ ہو توکسي ايسے مومن و عادل سے اجازت لي جاسکتي ہے جو کم سن کي مصلحت کا لحاظ رکھے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی