لانڈري کے مالک کي گواہي
مسئلہ 244 : اگر انسان اپنا لباس مسلمان لانڈری میں دے کر کہے کہ اس کو دھو دیجئے اور پاک کردیجئے تو لانڈری والے کا قول قبول کرلینا چاہئے[یعنی اگر وہ کہے کہ پاک کر دیا ہے تو اسکی بات کو مان لینا چاہئے ]۔
مسئلہ 244 : اگر انسان اپنا لباس مسلمان لانڈری میں دے کر کہے کہ اس کو دھو دیجئے اور پاک کردیجئے تو لانڈری والے کا قول قبول کرلینا چاہئے[یعنی اگر وہ کہے کہ پاک کر دیا ہے تو اسکی بات کو مان لینا چاہئے ]۔
مسئلہ 245 : جو لوگ وسوسہ کرتے ہيں اور کسي بھي چيز کے نجس ہونے کا جلدي سے يقين کرليتے ہيں يا کپڑا دھوتے وقت اس کے پاک ہونے کا جلدي سے يقين نہيں کرتے ان کے يقين کا اعتبار نہيں ہے ان کو دوسروں کے طريقہ يقين پر قناعت کرلينا کافي ہے.
مسئلہ ۲۴۶ : مردار یا نجس العین (جیسے کتا، سور)کی کھال سے بنایا جانے والا برتن یا مشک کا استعمال کھانے، پینے یا وضو، غسل کرنے میں جائز نہیں ہے۔ لیکن جن کاموں میں طہارت شرط نہیں ہے ” جیسے کھیتوں کی سینچائی، جانوروں کو پانی پلانا وغیرہ میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن احتیاط مستحب ہے کہ کسی قسم کا استعمال نہ کیا جائے۔
مسئلہ ۲۴۷ : سونے، چاندی کے برتن میں کھانا، پینا یا ان کا استعمال کرنا حرام ہے بلکہ ان چیزوں سے کمروں کو سجانا یا اور کوئی استفادہ کرنا بھی(بناء بر احتیاط واجب) جائز نہیں ہے۔
مسئلہ 250 : جس برتن پر سونے يا چاندي کے پاني کي ملمع کاري ہو اس (کے استعمال) ميں کوئي حرج نہيں ہے.
مسئلہ 251 : اگر سونے يا چاندي کے ساتھ کوئي اور دھات ملا کر کوئي ايسا برتن بنائيں جس کو سونے يا چاندي کا برتن نہ کہا جاسکے تو اس کے استعمال ميں کوئي حرج نہيں ہے ليکن اگر صرف سونے اور چاندي کو مخلوط کريں تو حرام ہے.
مسئلہ 255 :بناء براحتیاط واجب ”سفید سونا“ بھی سرخ اور زرد سونے کے حکم میں ہے اگر اس کو سونا کہا جاتا ہو ليکن پیتل جو که ايک الگ دهات سے اس مين کھانے ميں کوئي اشکال نهيں هے ۔
مسئلہ279۔ انسان وضو کی نیت سے چہرے اورہاتھوں کو پانی میں ڈبو سکتا هے یا پهلے پانی میں ڈبودے کر پھر وضو کی نیت سے باهر نکال سکتا ہے.اسی کو وضو ارتماسی کهتے هیں۔
مسئلہ 345 : اگر اعضائے وضو ميں سے کسي عضو پر زخم، پھوڑا ہو يا وہ عضو ٹوٹ گيا ہو اور اس کا اوپر ي حصہ کھلا ہو او رخون نہ ہو اور پاني بھي مضر نہ ہو تو حسب معمول وضو کرےمسئلہ 346 : اگرزخم، پھوڑا يا سکستگي چہرے يا ہاتھوں پر ہو اور اس کا اوپري حصہ کھلا ہوليکن پاني ڈالنا اس کے لئے مضر ہو تو اس کے اطراف کا دھولينا کافي ہےالبتہ اگر گيلے ہاتھ کا پھير نا مضر نہ ہو تو اپنا گيلا ہاتھ اس کے اوپر پھيرے اور اگر مضر ہو تو ايک پاک کپرا رکھ کر اس پر گيلے ہاتھ کا پھيرنا مستحب ہے.
مسئله 284: وضو میں بارہ چیزیں شرط ہیں 1۔وضوکاپانی پاک ہو 2۔ وضوکاپانی مطلق ہو،اس لیے مضاف اور نجس پانی سے وضو باطل ہے چاہے نہ جانتا ہو یا بھول گیاہو اور اگر اس وضو سے نماز پڑھ لی ہے تو اس نمازکوبھی دوبارہ پڑھے۔
مسئلہ 323 : اگر انسان با وضو ہو اور شک کرے کہ وضو باطل ہوا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ وضوباقي ہے اور کوئي باوضو نہ ہو اور شک کرے کہ وضو کيا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ اس نے وضو نہيں کيا.
مسئلہ283 وضوکرنے والے کے لئے مستحب ہے کہ جب پاني پرنظرپڑے تو يہ دعاپڑھے :بسم اللہ وباللہ والحمدللہ الذي جعل الماء طہوراولم يجعلہ نجسا“اورجب وضوسے پہلے اپنے ہاتھوں کودھوئے تويہ دعاپڑھے :”اللہم اجعلني من التوابين واجعلني من المتطہرين“اورکلي کرتے وقت يہ دعاپڑھے :اللہم لقني حجتي يوم القاک واطلق لساني بذکرک “اورناک ميں پاني ڈالتے وقت يہ دعاپڑھے :اللہم لاتحرم علي ريح الجنةواجعلني ممن يشم ريحہاوروحہاوطيبہا“اورچہرہ دھوتے وقت يہ کہے :اللہم بيض وجہي يوم تسودفيہ الوجوہ ولاتسودوجہي يوم تبيض فيہ الوجوہ“اورداہنے ہاتھ کودھوتے وقت يہ دعاپڑھے :”اللہم اعطني کتابي بيميني والخلدفي الجنان بيساري وحاسبني حسابا يسيرا“اوربائيں ہاتھ کودھوتے وقت يہ دعاپڑھے :”اللہم لاتعطني کتابي بشمالي ولامن وراء ظہري ولاجعلہامغلولةالي عنقي واعوذبک من مقطعات النيران “اورجب سرکامسح کرے تويہ پڑھے :اللہم غشني برحمتک وبرکاتک وعفوک “اورجب پير وں کامسح کرتے وقت يہ دعاپڑھے :”اللہم ثبت قدمي علي الصراط يوم تزل فيہ الاقدام واجعل سعي في مايرضيک عني ياذالجلال والاکرام“