قليل پاني کے معني
مسئلہ31 : قليل پانى سےمراد وه پانى ہےجو زمين سےجوش مار کرنکلےاورکرسےکم ہو.
مسئلہ31 : قليل پانى سےمراد وه پانى ہےجو زمين سےجوش مار کرنکلےاورکرسےکم ہو.
مسئلہ32 :نجس چيزاگرقليل پانى ميں گرجائےتووه قليل پانى احتیاط واجب کی بنا پر نجس ہوجاتاہےليكن اگرقليل پانى اوبرسےنجس چيزپرڈال ديں توجتناپانى نجس چيزسےملاہےوه نجس ہےباقى پاك,اوراگرقليل پانى فواره كى طرح نيچےسےاوپرجارہاہےاورنجس چيزسےمل رہاہے تو نيچےكاحصہ نجس نهيں ہوگا ۔
مسئلہ ۳۳ : نجس چیز کو اگرپاک قلیل پانی سے دھوئیں تو وہ پاک ہوجائے گی اور جو پانی اس نجس چیز سے گر رہا ہے (یعنی دھوون) اس کو غسالہ کہتے ہیں وہ نجس ہے۔ صرف وه پانى كہ جس سے پيشاب وپاخانہ كےمقام دھوياجاتاہے پانچ شرطوں كےساتھ پاك ہے:۱۔ نجاست كارنك,بوياذائقہ اس پانى ميں پيدانہ ہو.۱۔ باہرسےكوئى نجاست اس پانى تك نہ پهنچى ہو.۳۔ كوئى اورنجاست مثلاخون ياپيشاب اس كےساتھ نہ ہو.۴۔ بناء بر احتیاط واجب پاخانہ کے ذرات پانی میں دکھائی نہ دے رہوں ۔۵۔ نجاست معمول سے زیادہ پیشاب ، پاخانے کے مقام کے اطراف میں نہ پھیلی ہو۔لیکن اس پانی کے پاک ہونے کا یہ مطلب ہے کہ اگر اس کی چھینٹیں بدن یا لباس پر پڑ جائیں تو پاک کرنے کے لئے پانی ڈالنا ضروری نہیں ہے۔ لیکن اس کے علاوہ پاک پانی سے جو استفادہ کیا جا سکتا ہے، وہ اس سے نہیں کرسکتے۔
null
مسئلہ34 :جارى پانى وه پانى ہےجوزمين سےجوش مارکرنکلے اوربهنے لگےجيسے چشمےاورزيرزمين بهنے والاپانى. يا پہاڑوں پر جمي ہوئي برف پگھل کر بہنے لگے اور مسلسل بہے تو يہ سب جاري پاني ہيں.
مسئلہ ۴۱ : بارش کا پانی بھی جاری پانی کے حکم میں ہے اور وہ جس نجس پر پڑے گااس کو پاک کردے گا چاہے وہ زمین ہو، بدن ہو یا فرش، یا کوئی اور چیز ہو بشرطیکہ اس میں عین نجاست نہ ہو اور اس کا دھوون جدا ہوجائے۔
مسئلہ ۴۹ : کنویں کا پانی خود پاک ہے اور دوسری چیزوں کو پاک کردیتا ہے خواہ کُرسے کم ہو اگر کوئی نجس چیز کہ جس میں عین نجاست نہ ہو کنویں کے پانی سے دھوئی جائے تو وہ پاک ہوجاتی ہے۔ البتہ اگر عین کی وجہ سے اس (کنویں کے پانی) کا رنگ، بو یا ذائقہ بدل گیا ہو تب پاک نہیں کرسکتا۔
مسئلہ ۵۱ : بہت گہرے یا نیم گہرے یا معمولی کنویں کہ جن سے پانی موٹر یا ہینڈ پمپ کے ذریعہ کھنیچا جاتا ہے تو جو پانی اس سے کھینچا گیا ہے اگر وہ کُر بھر ہے تو وہ (نجس چیز کو) پاک کرسکتا ہے اور اگر کر بھر سے کم ہے تو جب تک پانی مسلسل جاری ہے تب تک کنویں کے پانی کے حکم میں ہے یعنی نجاست کے ملنے سے نجس نہیں ہوگا۔
مسئلہ 50 : کنويں ميں اگر کوئي نجس چيز گرجائے تو کنويں کا پاني نجس نہيں ہوتا ليکن مستحب ہے کہ ہر نجس چيز کے لئے کچھ پاني نکال کر پھينک ديں(جس کي تفصيل فقہ کي بڑي کتابوں ميں موجود ہے).
مسئلہ۵۳:مضاف پانی [جیسے گلاب جل اور پھلوں کا جوس]نجس چیز کو پاک نہیں کرتاہے اور اس سے وضو و غسل بھی صحیح نہیں ہے۔
مسئلہ۶۱:نجس حیوانات(جیسے کتا،سور)کاجھوٹاپانی نجس ہے لیکن حرام گوشت جانورجیسے بلی اور درندے کا جھوٹا پانی پاک تو ہے مگر اس کا پینا مکروہ ہے
مسئلہ ۶۲ : پینے کے پانی کا مکمل طور سے صاف ہونا مستحب ہے۔ ایسے آلودہ پانی کا پینا جو بیماری کا سبب ہو حرام ہے۔ ہاتھ منہ اور لباس دھونے کا پانی بھی صاف ہونا چاہئے بدبو دار اور آلودہ پانی سے حتی الامکان اجتناب کرنا چاہئے۔