مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره (452)حیض سے پہلے نماز کے وقت کا داخل ہونا (451)

مسئلہ 452 : اگر عورت نماز کے اول وقت میں اتنی دیر پاک رہے کہ ایک نماز کے واجبات ادا کرسکتی تھی مگر اس نے نماز نہیں پڑھی اور حائض ہو گئی تو اس نماز کی بعد میں قضا کرے اور نماز کے واجبات کے انجام دینے کا وقت ہے کہ نہیں اس کا اندازہ لگانے کے لئے اپنی حالت کو پیش نظر رکھے مثلا مسافر کے لئے دو رکعت اور حاضر کے لئے چار رکعت کے برابر اور جو با وضو نہیں ہے وہ وضو کے وقت کو اور اسی طرح لباس و بدن کی طہارت کو بھی پیش نظر رکھے اور اگر صرف نماز کا وقت ہے تو احتیاط واجب نماز کے قضا کرنے میں ہے۔

مسئله شماره (454)نماز کے آخری وقت میں حیض سے پاک ہونا(453)

مسئلہ 454 : اگر آخر وقت میں پاک ہو اور غسل کے لئے وقت نہ ہو بلکہ صرف تیمم کرکے نماز کے وقت میں ایک رکعت وقت کے اندر پڑھ سکتی ہو اور باقی وقت کے بعد تو اس پر نماز واجب نہیں ہے لیکن اگر تنگی وقت کے علاوہ اس کی شرعی ذمہ داری ہی تیمم ہو مثلا پانی اس کے لئے مضر ہو تو اسے تیمم کرکے نماز پڑھنا چاہئے ۔

مسئله شماره (459)1۔ صاحب عادت وقتیہ و عددیہ (458)

مسئلہ 459 : اگر عورت کو پورے مہینہ خون آتا رہے لیکن دو ماہ مسلسل چند روز معین (مثلا یکم سے ہفتم تک) جو اس نے خون دیکھا اس میں علامات حیض تھیں لیکن باقی دنوں میں نہیں تھیں تو وہ عورت بھی انہیں دنوں کو عادت قرار دے۔

مسئله شماره (460)1۔ صاحب عادت وقتیہ و عددیہ (458)

مسئلہ 460 : وہ عورتیں جو عادت وقتیہ عددیہ رکھتی ہیں اگر عادت سے ایک دو یا تین روز پہلے یابعد میں خون دیکھیں اس طرح سے کہ کہا جائےکہ ان کی عادت مقدم یا مو خر ہوگئی ہے تو انہیں حائض عورت کے احکام پر عمل کرنا چاہئے خواہ اس خون میں حیض کی علامات ہوں یا نہ ہوں۔

مسئله شماره (461)1۔ صاحب عادت وقتیہ و عددیہ (458)

مسئلہ 461 : وہ عورت جو عادت وقتیہ عددیہ رکھتی ہے اگر عادت سے چند روز پہلے اور چند روز بعد خون دیکھے ( جیسا کہ عورتوں میں معمول ہے کہ کبھی ان کی عادت مقدم اور کبھی موخر ہوجاتی ہے) اور سب ملا کر دس دن سے زیادہ نہ ہو تو سب حیض ہے اور اگر دس دن سے زیادہ ہوجائے تو عادت کے دنوں والا خون حیض ہوگا اور پہلے اور بعد والا استحاضہ ہوگا۔ اسی طرح اگرعادت کے دنوں میں اور چند روز عادت سے پہلے خون دیکھے یا عادت کے دنوں میں اور چند روز عادت کے بعد دیکھے تو اگر دس دن سے زیادہ نہ ہو تو سب حیض ہے اور اگر زیادہ ہو توصرف عادت کے دنوں والا خون، حیض شمار ہوگا۔

مسئله شماره (462)1۔ صاحب عادت وقتیہ و عددیہ (458)

مسئلہ 462 : صاحب عادت عورت اگر تین دن یا اس سے زیادہ خون دیکھے اور پاک ہوجائے اور دوبارہ پھر خون دیکھے اور دونوں خون کے درمیان کا فاصلہ دس دن سے کم ہو اور تمام وہ دن جن میں خون دیکھا ہے دس دن سے زیادہ نہ ہوں تو سب حیض ہے(لیکن درمیان میں جن دنوں وہ پاک رہی ہے پاک شمار کی جائے گی) لیکن اگر جن دنوں میں خون آیا ہے وہ دس دن سے زیادہ ہوں تو جو خون عادت کے دنوں میں آیا ہے وہ حیض اور جو عادت کے دنوں میں نہیں آیا وہ استحاضہ ہے اور اگر کوئی بھی عادت کے دنوں میں نہ ہوتو جس خون میں حیض کی علامات ہوں وہ حیض ہوگا اور دوسرا استحاضہ ،اور اگر دونوں میں حیض کی علامات ہوں تو دس دن تک حیض اور باقی استحاضہ ہوگا۔

مسئله شماره (463)1۔ صاحب عادت وقتیہ و عددیہ (458)

مسئلہ 463 : عادت وقتیہ عددیہ رکھنے والی عورت اگر عادت کے دنوں میں خون نہ دیکھے اور دوسرے دنوں میں ایام عادت کے مطابق خون دیکھے تو اسی کو حیض قرار دے چاہے وہ عادت کے دنوں سے پہلے ہو یا بعد میں بشرطیکہ اس میں حیض کی علامتیں پائی جائیں۔

مسئله شماره (464)1۔ صاحب عادت وقتیہ و عددیہ (458)

مسئلہ 464 : عادت وقتیہ عددیہ رکھنے والی عورت اگر عادت کے دنوں میں خون دیکھے لیکن اس کے دنوں کی تعداد ایام عادت سے کم یا زیادہ ہو اور عادت سے پہلے یابعد میں عادت کے دنوں کے مطابق خون دیکھے تو جو خون عادت کے دنوں آیا ہے اسی کو حیض قرار دے۔

مسئله شماره (465)1۔ صاحب عادت وقتیہ و عددیہ (458)

مسئلہ 465 : عادت وقتیہ اور عددیہ رکھنے والی عورتیں اگر دس دن سے زیادہ خون دیکھیں تو جس خون کو عادت کے دنوں میں دیکھا ہے وہی حیض ہے(خواہ اس میں حیض کی علامات ہوں یا نہ ہوں) اور جو خون عادت کے دنوں کے بعد آیا ہے وہ استحاضہ ہے۔(چاہے اس میں حیض کی علامتیں پائی جاتی ہوں یا نہیں)

مسئله شماره (472)3 ۔ صاحب عادت عددیہ (471)

مسئلہ 472 : جو عورتیں خون سے پاک نہیں ہوتیں لیکن دو ماہ برابر جو خون دیکھتی ہیں اس میں چند دنوں میں حیض کی علامتیں اور باقی میں استحاضہ کی علامات پائی جاتی ہیں اور جن دنوں میں حیض کی علامات پائی جاتی ہیں وہ (دن) دونوں ماہ میں برابر ہیں صرف ان کا وقت ایک نہیں ہے تو جن دنوں خون میں حیض کی علامات پائی جائیں وہ عورتیں انھیں دنوں کو حیض قرار دیں۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی