ائمہ معصومين کے بارے ميں غلو کرنا
مسئلہ ۱۲۰ : جو لوگ حضرت علی علیہ السلام یا دیگر ائمہ معصومین علیہم السلام کے بارے میں غلو کرتے ہیں یعنی ان حضرات کو خدا مانتے ہیں یا ان کو خدا کی مخصوص صفات کا حامل سمجھتے ہیں تو وہ کافر ہیں۔
مسئلہ ۱۲۰ : جو لوگ حضرت علی علیہ السلام یا دیگر ائمہ معصومین علیہم السلام کے بارے میں غلو کرتے ہیں یعنی ان حضرات کو خدا مانتے ہیں یا ان کو خدا کی مخصوص صفات کا حامل سمجھتے ہیں تو وہ کافر ہیں۔
مسئلہ 121 : جو لوگ وحدت وجود کا عقيدہ رکھتے ہيں يعني وہ کہتے ہيں کہ عالم ہستي ميں ايک وجود کے سوا کچھ نہيں ہے اور و ہ وجود خدا ہے? يا دوسرے موجود ميں حلول کئے ہوئے ہے اور اس کے ساتھ متحد ہے، يا خدا کے لئے جسمانيت کے قائل ہيں تو بناء براحتياط واجب ان سب سے اجتناب ضروري ہے.
مسئلہ ۱۲۲ : تمام اسلامی فرقے پاک ہیں سوائے ان کے جو ائمہ معصومین علیہم السلام سے عداوت رکھتے ہیں اور خوارج و غالی يعني اماموں کے بارے ميں غلو کرنے والے، {یہ نجس ہیں}۔
مسئلہ 123 : شراب اور ہر وہ سيال چيز جو انسان کو مست کردے بناء براحتياط واجب نجس ہے ليکن بھنگ و حشيش جو نشہ آور ہے ليکن ذاتا بہنے والي نہيں ہے وہ پاک ہے چاہے پاني ملاکر اس کو سيال بناليں (پھر بھي پاک ہے) ليکن اس کا استعمال بہرحال حرام ہے.
مسئلہ۱۲۸ : بئیر جو (جو )سے بنائی جاتی ہے اور جس کو آب جو کہتے ہیں وہ حرام ہے اور شراب کی طرح نجس ہے لیکن وہ ”آب جو“ جس کو طبی خاصیت کی بنا پر حاصل کیا جاتا ہے اور جس کو ”ماء الشعیر“ کہتے ہیں اور وہ نشہ آور نہیں ہے پاک اور حلال ہے۔
مسئلہ 124 : وہ طبي و صنعتي الکحل جس کے بارے ميں معلوم نہيں مست کرنے والي اور بہنے والي چيز سے بنايا گيا ہے وہ پاک ہے اسي طرح پرفيوم، عطر اور دوائيں جوطبي يا صنعتي الحکل سے مخلوط ہيں وہ (بھي ) پاک ہيں.
مسئلہ ۱۲۵ : وہ تمام الکحل جو ذاتا پینے کے قابل نہیں یا اس میں زہر کا پہلو ہے نجس نہیں ہیں۔ لیکن جب بھی اس کو رقیق کردیں اور نشہ آور و پینے کے لائق ہوجائے اس کا پینا حرام ہے اور احتياط واجب کي بناپر نجس کے حکم ميں هے ۔
مسئلہ ۱۲۶ : انگور کا شیرہ جب خود بخود جوش کھاجائے (ایسا جوش کھانا جو عموما شراب ہونے کا مقدمہ ہوتاہے) تو نجس بھی ہے اور حرام بھی ہے۔ لیکن اگر آگ یا کسی اور چیز کی گرمی کی وجہ سے جو ش کھاجائے تو نجس نہیں ہے لیکن اس کا پینا حرام ہے۔ بناء براحتیاط واجب خرما، منقی اور کشمش کے شیرہ کا بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ ۱۲۹ : ”آب جو“ کا خمیر جس کو بئیر بھی کہتے ہیں جوگول یعنی ٹیبلیٹ کی صورت میں ہوتا ہے اور طب میں کام آتاہے نہ نشہ آور ہے نہ سیال ہے وہ پاک اور حلال ہے۔
مسئلہ 130 : نجاست کھانے والے اونٹ کا پسينہ اور بناء بر احتياط واجب ديگر نجاست کھانے والے حيوانات کا پسينہ بھي نجس ہے.
مسئلہ 131 : جو شخص حرام طريقے سے جنب ہو خواہ زنا، لواط يا استمناء سے اس کاپسينہ نجس نہيں ہے البتہ جب تک بدن يا لباس ميں پسينہ ہو بناء بر احتياط واجب اس سے نماز نہ پڑھے.
مسئلہ132 : حرام سے جنب ہونے والے کے پسینہ بناء براحتیاط مستحب پرہیز کرنا چاہئے اوراس احتیاط کی رعایت کے لئے بہتر یہ ہے کہ مناسب [ٹھنڈے ]پانی سے غسل کرے تاکہ غسل کرتے وقت اس کے بدن میں پسینہ نہ آئے یہ اس صورت میں ہے کہ جب قلیل پانی سے غسل کرے اور اگر کُر پانی یا جو پانی کُر پانی کے حکم میں ہو اس سے غسل کرے تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن (بناء بر احتیاط مستحب) غسل تمام کرنے کے بعد ایک مرتبہ پورے جسم پر پانی ڈالے۔