وہ اشخاص جن میں کفارہٴ جمع (تینوں کفارے) کے دینے کی طاقت نہ ہو
اگر کسی نے ماہ رمضان میں عمداً اپنے روزوں کو حرام کام سے باطل کیا ہو، لیکن اب وہ سخت پشیمان ہے اور ہر روزہ کے بدلے ۶۰ روزے بھی نہیں رکھ سکتا اور نہ ہی ایک غلام آزاد کرسکتا ہے، اس صورت میں کیا وہ فقط ۶۰ فقیروں کو کھانا کھلانے پر اکتفا کرسکتا ہے؟
توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۱۴۰۲ کے مطابق عمل کرے ۔
روزے کے کفارے کی قیمت کا معیار
۔رمضان میں عذر شرعی مثلاً بیماری وغیرہ کی بناپر ترک شدہ روزے کے کفارے کی کیا قیمت ہے ؟ آیا قیمت کا معیار اس شہر کی قیمت ہے جس میں وہ رہتا ہے یا معیار ۷۵۰/ گرام گیہوں ، خرما یا روٹی ہیں ، یہ دیکھے بغیرکے کس شہر میں زندگی گزاررہاہے ؟
جواب:۔ اسی شہر کی قیمت معیار ہے جس شہر میں کفار دینا ہے کفارہ کی مقدار ۷۵۰/ گرام گیہوں ہے لیکن اس کی قیمت بھی ، مستحق شخص کو اس شرط کے ساتھ دی جاسکتی ہے ، جبکہ اطمنان حاصل ہو جائے کہ وہ شخص ، روٹی کے لئے خرچ کرے گا ۔
روزے کے کفارے کا مصرف
مجتہدین کرام ( دام بقائھم ) کی اجازت یاان لوگوں کی اجاز ت سے جنہیں مجتہدین مراجع کرام نے اجازت دے رکھی ہے کیا غیر عمدی روزے کے کفارے کو ( کھانا کھلانے کے علاوہ ) فقیروں کی عام ضرورتوں میں ، صرف کیاجاسکتا ہے ؟
جواب:۔ اس کا مصرف فقط اطعام ہے ( یعنی فقط فقیروں کو کھانا کھلانے میں صرف کیا جائے )
روزے کے کفار ہ کو شادی کے لئے خرچ کرنا
کیا میں رمضان کے قضا روزے کا کفارہ اپنے بھائی کو دے سکتا ہوں جو شادی کا رادہ رکھتا ہے، اور اس سلسلہ میںضرورت مند ہے ؟
جواب :۔ احتیاط یہ ہے کہ فقط روٹی ( کھانے ) میں خرچ کیا جائے ۔
روزہ کے کفارہ کو فقراء میں خرچ کرنا
کیا روزہ کے کفارہ سے فقراء کو کھانا کھلایا جاسکتا ہے؟ کیا یہ حکم مسکینوں کو بھی شامل ہے؟
روزہ کے کفارہ کو فقراء اور مسکین دونوں کو دیا جاسکتا ہے ۔
جس شخص کو رمضان کے اٹھائیس دن نصیب ہوئے ہوں
واجب النفقہ ( یعنی جس کا نفقہ واجب ہے) کیا اس کو کفارہ دینا جائز ہے ؟
جواب:۔ احتیاط یہ ہے کہ جس کا نفقہ واجب ہے اس کو مطلقاً کفارہ نہ دیاجائے ۔
جس شخص نے بالغ ہونے کے پہلے سال روزے نہیں رکھے
ایک شخص نے رمضان المبارک کے مہینہ میں چند روز عمداً روزے نہیں رکھے لیکن اس کو صحیح تعداد معلوم نہیں ہے اس صورت میں اس کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب:۔ جس قدر روز ے کے چھوڑنے کا یقین ہے ، اسی تعداد میں روزوں کی قضا کرے اور کفارہ بھی دے لیکن اگر اس کے لئے سخت ہو اور انجام نہ دے سکتا ہو تو اس صورت میں ، توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۱۴۰۲ کے مطابق عمل کرے ۔
جس شخص نے بالغ ہونے کے پہلے سال روزے نہیں رکھے
ایک شخص نے رمضان المبارک کے مہینہ میں چند روز عمداً روزے نہیں رکھے لیکن اس کو صحیح تعداد معلوم نہیں ہے اس صورت میں اس کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب:۔ جس قدر روز ے کے چھوڑنے کا یقین ہے ، اسی تعداد میں روزوں کی قضا کرے اور کفارہ بھی دے لیکن اگر اس کے لئے سخت ہو اور انجام نہ دے سکتا ہو تو اس صورت میں ، توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۱۴۰۲ کے مطابق عمل کرے ۔