سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

اوور کوٹ (مانٹو) پہنا

مانتو( زنانہ اوورکوٹ) کا پہنا کیسا ہے کیا اس کو بھی زینتی لباس میں شما رکیا جائے گا ؟

جواب : زینتی لباس پہنے میںاشکال ہے لیکن معمولی اوورکوٹ ( زنانہ ) زینتی نہیں ، اور ہر وہ لباس جو چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کے علاوہ تمام بدن کو چھپالے ، کافی ہے ، اگر چہ چادر یا بر قعہ زیادہ محفوظ اور بہتر ہے ۔

دسته‌ها: لباس (کبڑے)

لباس شہرت ( شہرت کا لباس )

لباس شہرت کیاہے اور اس کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟

جواب : لباس شہرت یعنی محض دکھا وے کے لئے ایسا لباس پہنا کہ جس سے زاہد اور مقدس ہونا ظاہر ہو ، یعنی لوگوں کے درمیان زاہد و مقدس ، مشہور ہونے کے لئے ایسا لباس پہنے ، اور اس طرح کے لباس پہنے میں شرعاً اشکال ہے ۔

دسته‌ها: لباس (کبڑے)

مردوں کا سونا پہنّا

بہت سے گھرانے ایک غلط رواج کی بناء پر اپنے داماد کو سونے کی انگوٹھی یاگھڑی یا گلے کی زنجیر یا سونے چھلّا تحفہ میں دیتے ہیں اور وہ لوگ (داماد) بھی انہیں استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں اس کام کی برائی اور قباحت ختم ہو جاتی ہے ااپ سے استدعا اور التماس ہے کہ مردوں کے لئے سونے کی انگوٹھی اور دیگر زیورات کا استعمال اور اسی طرح ان چیزوں کو دامادوں اور جوانوں کو تحفہ میں دینا اور اسی طرح ان چیزوں کو بنانا اور انکی خریدو فروخت کرنا جو اس برائی کے زمینہ فراہم کرنے کا مقدمہ ہے آپ اپنا با برکت نظریہ صراحت کے ساتھ تحریر فرمائیں تاکہ جوان اور معاشرہ کے دیگر طبقہ کے ا فراداپنا وظیفہ اور ذمہ داری سمجھ سکیں ؟

جواب۔ مردوں کے لئے مطلقاً سونے سے زینت کرنا حرام ہے اور مسلمان اور مکتب اہلبیت (ع) کی پیروی کرنے والے حجرات کو ان حضرات کی پیروی کرتے ہوئے اس کام سے پرہیز کرنا چاہئے اور تحفہ و غیر تحفہ داماد و غیر داماد میں کوئی فرق نہیں ہے اور اگر ان کا استعمال فقط مردوں سے مخصوص ہو (یعنی ایسے زیورات جو مردوں کے لئے مخصوص بنائے گئے ہوں اور انکو فقط مرد استعمال کر سکتے ہوں )تو ان کے بنانے اور خرید و فروخت کرنے میں بھی اشکال ہے اور اگر سونے کا زیور اور زینت صلیب کی شکل میں ہو تو اس کو بنانے خریدنے اور بیچنے کا گناہ دو گنا ہو جاتا ہے

دسته‌ها: مردوں کا پرده

اوور کوٹ (مانٹو) پہنا

مانتو( زنانہ اوورکوٹ) کا پہنا کیسا ہے کیا اس کو بھی زینتی لباس میں شما رکیا جائے گا ؟

جواب : زینتی لباس پہنے میں اشکال ہے لیکن معمولی اوورکوٹ ( زنانہ ) زینتی نہیں ، اور ہر وہ لباس جو چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کے علاوہ تمام بدن کو چھپالے ، کافی ہے ، اگر چہ چادر یا بر قعہ زیادہ محفوظ اور بہتر ہے ۔

غیر مسلم عورتوں کے سامنے مسلم خواتین کا پردہ کرنا

غیر مسلم عورتوں کے سامنے مسلمان خواتین کے پردہ کی مقدار بیان فرمائیں ؟

جواب:۔ غیر مسلم عورتوں کے سامنے، مناسب یہ ہے کہ ان کے سامنے اپنے بدن کو برہنہ نہ کریں اگر چہ شرمگاہ کو چھپاکر باقی بدن کو ظاہر کرنا حرام نہیں ہے .

ایک ہی شخص (وکیل یا خود شخص) کے ذریعہ نکاح کا صیغہ جاری ہونا

کیا کوئی ایک شخص ،اپنی طرف سے یا کسی کی وکالت میں ،صیغہ نکاح کو ،فارسی یا عربی میں جاری کر سکتا ہے؟

مرد ،عورت ( ہونے والی بیوی ) کاوکیل ہوسکتا ہے اور صیغہ نکاح پڑھ سکتاہے اور اپنی جانب سے نکاح کو قبول کر سکتا ہے ، مثال کے طور پر یہ کہے : اپنی موکلہ فلاں خاتون کو ، فلاں مدت میں فلاں مہر پر اپنے متعہ میں لے لیا ، اس کے بعد کہے کہ میں نے قبول کیا ،اگر عربی میں پڑھ سکتا ہے تو عربی میں پڑھے اور اگر عربی میں نہیں پڑھ سکتا تو فارسی ( یعنی دوسری کسی زبان) میں پڑھے اور عورت بھی مرد کی طرف سے وکیل ہوسکتی ہے ۔

عقد کرنے والوں کا اپنی زبان میں صیغہ جاری کرنا

جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ عقد جیسے خرید وفروخت ، اجارہ ( کرایہ) اور نکاح وغیر ہ کے احکام میں ، طرفین عقد ،( یا دونوں کے وکیل ) ایجاب و قبول کے مقصد سے لازمی طور پر صیغہ عقد پڑھیں ، ( خصوصاً نکاح کا عقد ) اور صیغہ سے مراد ، کچھ کلمات اور جملہ ہوتے ہین وہ کسی بھی زبان میں ہوں ، البتہ حقیقت میں ان کلمات اور جملون کے معنی مقصود ہوتے ہیں لہذا اس بنا پر ، عقل و منطق شاہد ہے کہ صیغہ عقد اس زبان میں ہونا چاہئے جس سے ، طرفین کے گواہ اور حاضرین آشنا ہوں ( چونکہ مقصود کلمات اورجملہ نہیں بلکہ معنی ہیں اور معنی تب ہی سمجھ میں آئیں گے جب زبان سے آشناہوں ) سوال یہ ہے کہ غیر عرب شخص کے لئے کیا یہ ضروری ہے کہ صیغہ عربی زبان میں ہوں جبکہ ہر شخص اپنی مادری اور رائج زبان میں بہتر طریقہ سے مطلب کو بیان کرسکتا اور سمجھا سکتا ہے ۔

صیغہ عقد کو ہر اس زبان میں جاری کرنا جائز ہے جسے دونوں( طرفین عقد )لوگ سمجھتے ہوں ، فقط نکاح اور طلاق میںاحتیاط یہ کہ کہ عربی زبان میں صیغہ جاری کیا جائے البتہ اس شرط کے ساتھ کہ اس کے معنی ، جانتے ہوں ، لہذا اس بناء پر صیغہ جاری کرنے والا اگر عربی زبان سے آشنا نہ ہو ( یعنی اس کے معنی نہ جانتا ہو ) اس کو بھی اپنی زبان میں جاری کرسکتا ہے ۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی