قرض لینے والے کا بغیر پہلے شرط کیے سود دینا
ایک شخص دوسرے کو قرض دیتا ہے اور سود وغیرہ سے متعلق کوئی شرط نہیں لگاتا لیکن جب وہ اپنا قرض وصول کرتا ہے تو واضح طور یا کنایہ کی صورت میں اشارہ کرتا ہے کہ کتنا اچھا ہوتا کہ کچھ منافع بھی مل جاتا ، اس صورت میں جب کہ اس نے قرض لینے والے کے لئے کسی خاص رقم کو معین نہیں کیا اور فقط گلہ اور ناراحتی کا اظہار کیا ہے کیا قرض لینے والے کے لئے جائز ہے کہ کچھ رقم اس کو دے دیے کیا یہ رقم ربا (سود) کے حکم میں نہیں ہے ؟
جواب: کیونکہ اس نے شرط نہیں لگائی تھی اور اپنے مافی الضمیر کو گلہ کی صورت میںادا کیا تھا اور کوئی بھی اجبار بھی نہیں تھا لہٰذا کوئی اشکال نہیں ہے ۔