قرض کی رقم کو معاہدہ کے مورد کے علاوہ خرچ کرنا
کچھ اشخاص نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بینکوں سے قرض لیا ، حکم شرعی سے نا آشنائی کی وجہ سے اس کو معاہدے کے علاوہ کسی اور جگہ خرچ کردیا ہے ۔مثلاً کھیتی کے لئے قرض لیا تھا لیکن اس کو کار خریدنے خرچ کردیا ؟ اس کا شرعی حکم بیان فرمائیں؟
جواب: ایسے قرض باطل ہیں ۔ ان کو دوسرے عقود شرعیہ پر منطبق کرنا چاہیے تاکہ ربا(سود)کی مشکل پیش نہ آئے۔