خانہ کعبہ کے پردے میں سے تبرک کے لیے کچھ ٹکڑا پھاڑنا
ان اشخاص کی تکلیف جنھوں نے بطور تبرک خانہ کعبہ کا تھوڑا سا پر دہ پھاڑ لیا ہے ، کیا ہے؟
جواب: انھوں نے غلط کام کیا ہے؛ لیکن فعلاً ان پر کوئی تکلیف نہیں ہے۔
جواب: انھوں نے غلط کام کیا ہے؛ لیکن فعلاً ان پر کوئی تکلیف نہیں ہے۔
جواب :۔ چنانچہ استطاعت مالی تھی لیکن موانع ہونے کی وجہ سے نام لکھوانے میں کامیاب نہیں ہو سکا تو اس کی نیابت صحیح ہے ۔
جواب:۔ قافلوں کے خادم صاحب استطاعت ہیں (اس شرط کے ساتھ کہ وہ لوگ حج کی مدت کے دوران ، اپنے بیوی بچوں کا نان و نفقہ ، رکھتے ہوں )ان پر واجب حج کی نیت کرنا ضروری ہے ، اور اگر وہ پہلی مرتبہ جارہے ہیں تو کسی کی نیابت کے قصد سے حج نہیں کرسکتے اور اسی طرح وہ شخص بھی جو دوسرے کی مدد کرنے کے عنوان سے ، حج کرنے گیا ہے ۔
جواب :۔ اگر اس کو گھر کی ضرورت ہے تو اس رقم کو گھر کی خریداری میں خرچ کرسکتا ہے اس صورت میں وہ شخص مستطیع نہیں ہوگا ۔
جواب :۔ چنانچہ اس خاتون نے معمول کی مطابق اپنے شوہر سے مہر کی رقم وصول کرلی تھی ، تو مستطیع تھی اور اس کے ترکہ سے جدا کرنا واجب ہے اور اگر مہر کی رقم وصول نہیں کرپائی تھی تو مستطیع نہیں ہوئی تھی ۔
جواب:۔ بعید ہے کہ وہ واجب حج کے لئے شوہر کا اجازت نامہ طلب کریں ، اس لئے کہ شریعت کی رو سے شوہر کی اجازت شرط نہیں ہے ۔
جواب:۔ اگرنوبت آنے کے موقعہ پر اس میں بعض شرائط نہیں پائے جاتے تو اس پر حج واجب نہیں ہے ۔
جواب:۔ اگر ( محکمہ حج میں ) نام لکھوانے اور وہاں سے نام آنے کے علاوہ ، حج کرنے کے لئے کوئی اور راستہ نہیں تھا، تو ایسا شخص مستطیع نہیں ہوا ہے او رمذکورہ رقم ، وارثوں کی میراث کا حصہ ہے ، ہاں احتیاط کرنا چاہتے ہیں تو کم قیمت پر میقات سے حج کراسکتے ہیں ، البتہ اس شرط کے ساتھ کہ وارثوں میں کوئی چھوٹا ( نابالغ) بچہ نہ ہو یا پھر بڑے وارثوں کے حصہ میں سے ، حج کرانے کی رقم کم کریں ۔
جواب:۔ شوہر کی اجازت لازم ہے اور شوہر کو منع کرنے کا حق ہے ( چونکہ یہ نذر ی حج ہے مترجم )
جواب :۔ اس کا خمس تمہارے اوپر ہے اور اگر تم میں اس کی توانائی نہیں ہے تو مستطیع نہیں ہو ۔
جواب :۔ چنانچہ معین سال میں اجرت پر حج کرنے کے لئے اجیر ہوا تھا تو اطلاع اور اجازت لازم ہے ۔