مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

مکہ و مدینہ میں مسافر کی نماز

کیا مکہ اور مدینہ کے قدیم اور نئے بسے ہوئے محلوں میں مسجد الحرام اور مسجد النبی کی طرح، مسافر کو نماز قصر اور تمام ،پڑھنے میں ،اختیار ہے یا قصر پڑھنا ضروری ہے ؟

جواب :۔ مسافروں کو اختیار ہے کہ مکہ اور مدینہ میں اپنی نماز وں کو مسجد النبی اور مسجد الحرام بلکہ مکہ اور مدینہ کے تمام شہر میں کامل پڑھیں یا قصر بجالائیں اور کامل نماز پڑھنا افضل ہے اور قدیم مکہ و مدینہ اور دور حاضر کے مکہ مدینہ میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

حج کے تمام ہونے کے بعد، مطلع ہونا کہ وضوء کے لئے مانع موجود تھا

ایسی خاتون جس کے ناخون اور انگلیوں کی پشت پر پالش چسپاں ہے اور اسی حالت میں حج کے اعمال انجام دےتی اور یہ نہیں جانتی کہ یہ رنگ ، وضو اور غسل کے لئے مانع ہوتا ہے کیا اس کے اعمال صحیح ہیں اور اگر حج کے اعمال بجالانے کے بعد متوجہ ہو جائے تو اس کا کیاوظیفہ ہے ؟

جواب:۔ اس کا طواف اور نماز صحیح نہیں ہے لہٰذا ان دو اعمال کو دوبارہ انجام دے اور احتیاط واجب کی بنابر سعی اور تقصیر کو بھی دوبارہ انجام دے ان کے علاوہ اس کے باقی اعمال صحیح ہیں اور اگر خود انجام نہیں دے سکتی تو کسی کو نائب بنالے۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

عرفات ،مشعر اور منیٰ میں حاجیوں کی نماز

جن حاجیوں نے مکہ میں اقامت کا قصد کیا ہے ، کیا عرفات ، مشعر او رمنیٰ میں بھی اپنی نمازوں کو کامل پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب :۔ موجودہ حالات و شرائط میں مکہ سے عرفات کا در میانی فافلہ ، شرعی مسافت کی مقدار میں نہیں ہے ،لہٰذا ان کی نماز کامل ہے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

دوسروں کی میراث کے حصہ سے اعمال حج بجا لانا

اگر بعض وارث دوسرے وارثوں کا حصہ دیئے بغیر ( یعنی پوری میراث ہڑپ کرکے ) حج کرنے جائیں ، ان کا حج کرنا کیسا ہے اوران کے ساتھ صلہ رحم کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب:۔جب تک میراث سے بعض وارثوں کاحصہ ادا نہ کیا جائے اور مشاع ( شرکت)کی صورت میں ان کے حصہ کا مال میراث کے باقی مال کے ساتھ ہوتو اس میں تصر ف کرنا حرام ہے اور اگر اسی مال سے حج کرنے جائیں اور احرام کا لباس اور قربانی کو اسی مال سے مھیا کریں ، ان کے حج میں بھی اشکال ہے اور جب تک باقی وارثوں کا حصہ نہیں دیں گے وہ مال غصبی مال کے حکم میں ہے اور اگر ان کے ساتھ صلہ رحم کرنے یا نہ کرنے کا نہی عن المنکر میں کوئی اثر نہ ہو تو صلہ رحم کو ترک نہیں کرنا چاہئیے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

اس شخص کا حج جس کی ختنہ ، ناقص طور پر ہوئی ہیں

جس شخص کی ناقص طور پر ختنہ ہوئی ہیں اور اسی حالت میں حج کرلے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟

جواب :۔ اگر ناقص طور پر ختنہ ہوئی ہیں تو احتیاط واجب یہ ہے کہ صحیح طرح سے ختنہ کرانے کے بعد طواف اور نماز طواف کو دوبارہ بجا لائے اور احتیاط یہ ہے کہ سعی کو بھی طواف عمرہ اور طواف حج کے بعد دوبارہ اعادہ کرے اور اگر مکہ مکرمہ جانے پر قادر نہیں ہے تو کسی کو نائب بنائے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی