شب عید فطر بے ہوش رہنے والے شخص کا فطرہ
اگر کو ئی شخص عید الفطر کی شب ، غروب کے وقت بیہوش ہوجائے ، کیا اس سے زکات فطرہ ،ساقط ہے ؟
جواب:۔ بیہوش ہونا زکاة فطرہ کے ساقط ہونے کا باعث نہیں ہوتا۔
جواب:۔ بیہوش ہونا زکاة فطرہ کے ساقط ہونے کا باعث نہیں ہوتا۔
جواب :۔ حکومت پر واجب نہیں ہے، اور اگرفقیر ہوتو خود اس پربھی واجب نہیں ہے ، لیکن اگر مالدار ہو تو احتیاط یہ ہے کہ خود ہی اپنا فطرہ نکالے۔
جواب:۔ اگر کھیتی سے حصہ وصول کرنا ، کھیتی کے تمام کاموں کے مقابلے میں ہے (جیسا کہ ہمارے ملک میں مالک اور رعایہ کے درمیان معمول ہے ) تو ان کے حصہ پر بھی زکات ہے لیکن اس شرط کے ساتھ کہ ان کا حصہ وہ نصاب کی مقدار میں ہو، البتہ اگر ( کھیتی کے بعض کام جیسے ) کاٹنے وغیرہ کے بدلے حصہ وصول کرے ( یعنی زکات واجب ہونے کے بعد) تو اس صورت میں ، مزدور پر کچھ نہیں ہے ۔
جواب:۔ جو شخص معمول کے مطابق اپنے سال بھر کے اخراجات نہیں رکھتا فقیر ہے ۔
جواب:۔ ٹیکس بھی کام کاج کے دیگر اخراجات کی طرح ہے ، لہٰذا وہ رقوم شرعیہ کی جگہ نہیں لے سکتا ۔
جواب:۔ قیمت کا معیار بیج ڈالنے کا دن ہے ، لیکن ہمارے فتوے کے مطابق ، احتیاط واجب کی بناپر زراعت کے لئے جو بیج بویا گیا ہے اس کی قیمت کوپیداوارسے کم نہیں کرنا چاہئیے البتہ اس مسئلہ میں دیگر مجتہد ین کرام کی جانب، رجوع کرسکتے ہیں ۔
جواب :۔ اس کی زکاة ۲۰/۱ یعنی پانچ فیصد ہے اور ا س کے نصاب کی مقدار دیگر تمام موارد کی طرح ۸۴۷ کلو گرام ہے ۔
جواب: واجب زکات کے مقامات وہی نو چیزیں ہیں ، لیکن مستحب زکات ، دیگر چیزوں کو بھی شامل ہے ۔
جواب:۔ حاکم شرع کی اجازت سے ، ایسا کرسکتا ہے ۔