سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

ایسی خبروں کا نشر کرنا جن کا سچا یا جھوٹا ہونا معلوم نہ ہو

ہم نے ایک خبر (سیاسی،، اقتصادی یا ثقافتی)کو نشر کیا لیکن اس کا سچ یا جھوٹ ہونا ہمارے لئے مشخص نہیں تھا، اس کا کیا حکم ہے؟

اگر کسی خاص ایجنسی کی طرف منسوب ہو اور اس کا جھوٹ ارو سچ اس کے ذمہ ڈالا جالاسکتا ہو نیزاس کا نشر کرنا مفسدہ کا باعث نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔

دسته‌ها: خبر

قران میں شفاعت کا ذکر

ہم شیعوں کا عقیدہ ہے کہ قیامت کے دن پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)، ائمہ معصومین (علیهم السلام) اور جناب فاطمہ زہرا (علیها السلام) کچھ افراد کی شفاعت کریں گے، حقیر جب کچھ مدّت پہلے قرآن شریف کی تلاوت کررہا تھا تو سورہٴ بقرہ کی آیت نمبر ۴۸ میں اس مضمون کو پایا کہ جس میں خداوندعالم فرماتا ہے: ”اس دن سے ڈرو کہ جب کوئی شخص کسی شخص کی سزا نہ بھُگتے گا اور کسی کی بھی شفاعت کو قبول نہ کیا جائے گا“ التماس ہے کہ اس سلسلے میں مزید وضاحت فرمائیں ۔

اس آیت کے معنی کا سمجھنا شفاعت کے باب میں وارد ہوئی تمام آیتوں کے معنی کے سمجھنے پر موقوف ہے کہ جن میں صریح اور واضح طور سے شفاعت ثابت ہے؛ جیسے آیت الکرسی میں اس بنیاد پر آپ کی ذکر کردہ آیت جس میں شفاعت کی نفی ہوئی ہے اس بات کی طرف اشارہ ہے بغیر اذن خدا کسی کی بھی شفاعت قبول نہ ہوگی اور خداوندعالم بھی اُس جگہ پر اذن دے گا جہاں مدّمقابل بھی شفاعت کی لیاقت رکھتا ہو، اس سے بیشتر وضاحت کو تفسیر نمونہ کی پہلی جلد میں اسی آیت کے ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔

دسته‌ها: شفاعت

مریض کی عیادت کرنا

ہفتہ کے کن ایام میں مریض کی عیادت کو نہیں جانا چاہیے؟

روایات میں ذکر ہوا ہے کہ روزانہ مریض کی عیادت کو نہیں جانا چاہیے بلکہ ایک دن کا ناغہ اور فاصلہ رکھ کر اس کام کوانجام دینا چاہیے اور اگر بیماری لمبی ہو جائے تو مستقل عیادت کرنا ضروری نہیں ہے مگر اس مقدار بھر جو بیمارکو ناگوار نہ ہو بلکہ اس کے لیے صحت اور بہتری کا سبب ہو۔ اور یہ کہ کس دن عیادت کے لیے جانا چاہیے اور کس دن نہیں، معتبر روایات میں ایسا کوئی ذکر نہیں ہے۔

دسته‌ها: معاشرت

ناقابل استفادہ قرآن کا جلانا

گل جانے اور ریزہ ریزہ ہو جانے والے قرآن والے کو جلا دینے کا کیا حکم ہے؟ انہیں جلانے کے بعد ان کی خاک کو دفن کرنا جایز ہے؟ ایسا کرنے والے کا کیا وظیفہ ہے؟

جلانا جایز نہیں ہے، اسے کسی دور پاک جگہ پر دفن کیا جا سکتا ہے یا کسی دریا کے حوالہ کر سکتا ہے البتہ وہ دریا کسی نامناسب جگہ پر نہ گرتا ہو، اور اگر کسی نے جلایا ہے تو اسے اس بات کی تاکید کریں کہ وہ آءندہ ایسا نہ کرے اور اپنے اس کام سے توبہ کرے۔

دسته‌ها: اسماء متبرکه

ناقابل استفادہ قرآن کا جلانا

گل جانے اور ریزہ ریزہ ہو جانے والے قرآن والے کو جلا دینے کا کیا حکم ہے؟ انہیں جلانے کے بعد ان کی خاک کو دفن کرنا جایز ہے؟ ایسا کرنے والے کا کیا وظیفہ ہے؟

جلانا جایز نہیں ہے، اسے کسی دور پاک جگہ پر دفن کیا جا سکتا ہے یا کسی دریا کے حوالہ کر سکتا ہے البتہ وہ دریا کسی نامناسب جگہ پر نہ گرتا ہو، اور اگر کسی نے جلایا ہے تو اسے اس بات کی تاکید کریں کہ وہ آءندہ ایسا نہ کرے اور اپنے اس کام سے توبہ کرے۔

دسته‌ها: قرآن مجید

ایشیاء وسطیٰ میں اکثر پیغمبروں کے مبعوث ہونے کی وجہ

کیوں تمام انبیاء بین النہرین اور ایشیا وسطیٰ (Midyame) کے علاقے میں ہی مبعوث ہوئے؟ اگرچہ ان کا تمدّن توکیوں بڑے تمدنوں جیسے یونان اور سرچنوست (Redlindian)سیاہ فاموں کے بڑے تمدنوں میں کوئی پیغمبر نہیں اُترا؟ (یہ بھی فراموش نہ کریں کہ حضرت عیسیٰ (علیه السلام) بھی ایشاء وسطیٰ میں پیدا ہوئے)کیا کنفیسوس کو (چین میں) بودھ کو (ہندوسان میں) زردشت اور کوروش کو (ایران میں) بقراط اور سقراط کو یونان میں الٰہی پیغمبروں میں شمار کرسکتے ہیں؟جیسا کہ ہمارے روائی منابع میں آیا ہے کہ ”ہم نے ہر دو شخص کے لئے ایک پیغمبر بھیجا ہے“ لہٰذا ضروری ہے کہ ”اسکیمووں“ اور تمام اقوام کے لئے پیغمبر آئے ہوں اور اگر جواب منفی میں تو اس نظریہ کی تقویت ہوتی ہے کہ پیغمبروں نے تمدن اور خدا پرستی کی ترقی اورلوگوں کی فکروں کو شکوفائی کے ساتھ تکامل کی راہیں طے کی ہیں! کیونکہ پہلے انسان آفتاب پرست، چاند پرست وغیرہ وغیرہ تھے، پھر انھوں نے عقل کے شکوفہ ہونے کے بعد، حقیقی خدا کا انتخاب کیا ، حضور کی رائے ہے؟

مورخین کا اتفاق ہے کہ تمدن کا گہوارہ وسطی ایشاء میں پھیلایا گیا، اس زمانے میں نہ یونان میں کوئی تمدن تھا اور نہ کہیں اور، اس وجہ سے کہ دین کی پیدائش اس علاقہ میں وسعت کا سبب ہوگی لہٰذا خدا نے پیغمبروں کو اس علاقے میں مبعوث کیا تاکہ وہاں یے اُن کا دین دنیا سب کے سب علاقوں میں پہنچ جائے ۔

دسته‌ها: نبوت

امام زمانہ (عج) کے ذریعہ قبلہ کو بدلنے کا امکان

کیایہ بات صحیح ہے کہ جب حضرت جحت ( عج ) ظہور فرمائیں گے ، قبلہ کو امام حسین علیہ السلام کے روضہ اقدس کی جانب ، بدل دیں گے ؟

جواب: یہ روایت قرآن اور ان رویات کے مخالف ہے جو ائمہ معصومین علیہم السلام سے ثابت ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ اس روایت کو چھوڑ دیا جائے اوراس سے صرف نظر کیا جائے ۔

دسته‌ها: امام زمانہ (عج)
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت