فاسد عقاید کی تعلیم والے مدرسہ میں پڑھنا
ہمارے شہر میں جو سرکاری اسکول ہے اس میں بعض باتیں ایسی بتائیں اور پڑھائی جاتی ہیں جو مذھب اہل ابیت (ع) کے خلاف ہیں بلکہ بعض فاسد عقاید بھی اس مین شامل ہیں جیسے یہ کہ خداوند عالم کو دیکھا جا سکتا ہے، اولیاء (پیغمبر اسلام (ص) اور اءمہ (ع) کے قبور کی زیارت حرام ہے۔ کیا اس صورت میں بچوں کو خاص کر لڑکیوں کو اسکول نہ بھیجنا، اس بات کے مد نظر کہ ان کا مدرسہ نہ جانا ان کے لیے نقصان دہ ہے اور اگر وہ نہ پڑھیں تو ان کے لیے مناسب رشتے نہیں آئیں گے۔ اس مسئلہ میں آپ کا کیا حکم ہے؟
انہیں مدرسہ بھیجنا جایز بلکہ بعض اوقات لازم ہے، اسی طرح جس طرح والدین کے لیے بچوں کو اسکول بھیجنا ضروری ہے خاص کر لڑکیوں کے لیے کہ انہیں عقاید کی تعلیم دی جائے اور اگر ممکن ہو تو ان کے لیے الگ مدرسے بنائیں جائیں، ایسا کرنا ان کے لیے واجب ہے۔