حکومت کا رعایا کے خصوصی مسائل میں دخالت کرنا
کیا قانون اساسی اور عقلی اعتبار سے حکومت کو اپنی رعایا کے خصوصی اور ذاتی مسائل میں دخالت کرنا کا حق حاصل ہے ؟
حکومت کسی شخص کی ذاتی اور خصوصی زندگی میں ضرورت کے بغیر دخالت نہیں کرتی ۔
حکومت کسی شخص کی ذاتی اور خصوصی زندگی میں ضرورت کے بغیر دخالت نہیں کرتی ۔
اگر عِفّت کی حدود سے خارج نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
عورتوں کے لئے ضروری ہے کہ ہر حال میں اپنے اسلامی وقار کی حفاظت کریں ۔
فقہ کے استاد کا ہاتھ چومنا جایز بلکہ مستحب ہے۔ بوسہ دینے والی روایات جا ذکر درج ذیل کتابوں میں ہے، مطالعہ کریں: بحار الانوار جلد ۷۳ صفحہ ۳۷ حدیث ۳۴ سے آخر تک، وسائل الشیعہ باب ۱۳۳، مستدرک الوسائل ابواب العشرہ باب ۱۱۶۔
اگر مسلمانوں کے ضرر اور نقصان کا سبب نہ ہو تو ممانعت نہیں ہے ۔
جواب: جی ہاں، اس کے لئے مہر المثل ہے۔
جواب شبیہ خوانی اگر جھوٹ اور آلات لہو کے ساتھ میں نہ ہو ور امام حسین (ع) کے عظیم مرتبہ یا تمام شہداء (ع)کی منزلت کی توہین کا باعث نہ ہو تو اشکال نہیں ہے اور احتیاط یہ ہے کہ مرد عورتوں کا لباس نہ پہنیں .
جب بھی اسلام کو خطرہ ہو، اور دفاع کے لئے اس راستے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے یہ کام جائز ہے، لیکن اپنی مرضی سے اس کام میں ہاتھ نہ ڈالنا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو تفرقہ یا سستی کا سبب ہوجائے ۔
جی ہاں، اگر کسی جگہ ضرر یا مہم مشقت کا سبب ہو تو یہ مورد استثناء ہے ۔
یہ ایک طرح کا حق الله ہے کہ جس کو خداوندعالم نے قرابتداروں کے لئے مقرر فرمایا ہے ۔