مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

لڑکی کو دھوکہ دینے یا دھوکہ نہ دینے کے فرض میں بکارت کا زائل کرنا

ایک لڑکے اور لڑکی کے درمیان ناجائز رابطہ ہوا، نتیجہ میں لڑکی کی بکارت زائل ہوگئی، مہربانی فرماکر نیچے دیئے گئے سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ اگر یہ کام لڑکی کی مرضی اور اس کو بغیر دھوکہ دئے انجام پایا ہو تو مسئلہ کا کیا حکم ہے؟۲۔ اگر یہ کام لڑکی کی مرضی لیکن دھوکے سے انجام پایا ہو، کیا ارش البکارہ معین ہوگا؟

جواب1: مسئلہ کے فرض میں ارش البکارہ یا مہرالمثل لازم نہیں ہوگا۔جواب2:اگر لڑکی کو دھوکہ دینے سے منظور یہ ہو کہ اُس نے دخول کے علاوہ پر رضایت دی تھی، لیکن لڑکے نے دخول بھی کردیا تو اس کو مہرالمثل دینا ہوگا، لیکن اگر رضایت سے منظور یہ ہو کہ لڑکے نے اس کو اطمینان دلایا ہو کہ بکارت زائل نہیں ہوگی تو ارش البکارہ معیّن ہے۔

دسته‌ها: زنا

زنا کے اقرار سے مہرالمثل کا لازم ہونا

اگر ایک مرد ایک بار زنا کا اقرار کرے کیا اس کو ارش البکارة کے ادا کرنے پر محکوم کرسکتے ہیں (البتہ شرائط کے محقق ہونے کی صورت میں)

جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر زنا بالجبر کا اقرار کرے یا ازالہٴ بکارت کا جبری طور سے اقرار کرے تو مہرالمثل ادا کرے۔

دسته‌ها: زنا

ولد الزنا (ناجائز اولاد)

کیا زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والا بچہ ، شرعی اولاد کے حکم میں ہوتا ہے؟

زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والے بچہ کا حکم، پرورش اور اس کے اخراجات وغیرہ کے لحاظ سے (ان صورتوں کے علاوہ جہاں دلیل مستثنیٰ قرار دیتی ہے جیسے میراث کا مسئلہ) وہی ہے جو شرعی بچہ کا ہوتا ہے لہٰذا اس بناپر، محرم ہونے، اس کی پرورش، نگہداشت اور تربیت کے تمام احکام ولد الزنا کے بارے میں جاری ہوں گے فقط اس کو میراث نہیں ملے گی ۔

دسته‌ها: زنا
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی