زندہ مجتہد اعلم کی تقلید
ایک شخص نے اپنے مرجع تقلید کی وفات کے بعد دوسرے مجتہد کی تقلید کی لیکن اس مجتہد کے فتوے پر عمل کرنے سے پہلے دوبارہ اپنے مردہ مرجع کی تقلید کی طرف پلٹ گیا ، کیا مذکورہ بالا وضاحت کو مد نظر رکھتے ہوئے عدول جائز ہے؟ اس بات کو بھی ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کہ بعض مسائل منجملہ تقلید کے مسائل میں اسی زندہ مجتہد کا مقلد ہے ؟
اگر زندہ مجتہد اعلم ہو تو اس کی طرف عدول کرنا صحیح ہے اوردوبارہ اس سے پلٹنا جایز نہیں ، اور اگر مردہ مجتہد، اعلم تھا تو ان اختلافی مسائل میں جن کو وہ اجمالا یا تفصیلا جانتا ہو تو زندہ مجتہد کی تقلید کرنا جائز نہیں ہے ۔
میت کی تقلید پر باقی رہنے کے مراتب
ایک شخص کسی مرجع کی تقلید کرتا تھا اسکے انتقال کے بعد دوسرے زندہ مرجع کی اجازت سے پہلے والے مرجع کی تقلید پر باقی رہا ہے اسکے بعد دوسرے مرجع کا بھی انتقال ہوگیا اب وہ تیسرے مرجع کی تقلید کر رہا ہے جو زندہ ہے کیا اب زندہ مرجع کی اجازت سے پہلے والے مرجع کی تقلید پر باقی رہے یا دوسرے مرجع کی ؟
جواب : پہلے مرجع کی تقلید پر باقی رہے ۔
ممیز بچہ کا ایسے مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنا جس کی اس نے بالغ ہونے سے پہلے اس کی زندگی میں تقلید کی تھی
ایک ممیز بچہ نے تقلید کے لئے ایک مجتہد کا انتخاب کیا تھا ،لیکن اس کے بالغ ہونے سے پہلے وہ مجتہد مرگیا ،کیا بالغ ہونے کے بعد وہ اس کی تقلید پر باقی رہ سکتا ہے ؟
اگر بچہ ایسا ممیز ہو جس کی عبادتیں صحیح ہیں تو باقی رہ سکتا ہے ۔
جن مسائل پر عمل کیا ہے ان مسائل میں مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنا
جن لوگوں نے مردہ مجتہد کی زندگی میں اس کی تقلید کی ہے تو اگر میت کی تقلید پر باقی رہنا چاہے تو کیا جن فقہی ابواب میں عمل کیا تھا انہی میں باقی رہ سکتا ہے ؟
نہیں ، بلکہ جن مسائل پر کیا تھا صرف ان پر باقی رہ سکتا ہے،نہ ان مسائل کے جزئیات پر ، یا اس باب کے تمام مسائل پر۔
تقلید میں تبعیض اور میت کی تقلید پر باقی رہنا
جن کی میں تقلید کرتا تھا وہ تقلید میں تبعیض کو احتیاط کے خلاف جانتے تھے اور جو مجتہد جائز جانتے تھے ان کی تقلید کرتا تھا اور میت کی تقلید میں تیسرے کی تقلید کرتا تھا اور مردہ مجتہد ، اعلم کی تقلید کو واجب نہیں سمجھتے تھے اور میں نے تبعیض کے مسئلہ میں دوسرے کی اور غیر اعلم کی تقلید میں تیسرے کی تقلید کی ہے اور کئی مجتہد کی ایک ساتھ تقلید کی ہے ، کیا میری تمام تقلیدیں صحیح ہیں ؟
اگر تیسرا مجتہد اجازت دیدے کہ جن مسائل پر مردہ مجتہد کی زندگی میں عمل نہیں کیا تھا ، ان پر بھی باقی رہ سکتے ہوں تو مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن ہمارے عقیدہ کے مطابق احتیاط یہ ہے کہ جن فتووں پر عمل نہیں کیا ہے ،ان پر باقی نہ رہیں ۔
مساوی مجتہد سے مساوی مجتہد کی طرف عدول کرنا
مساوی مجتہد سے مساوی مجتہد کی طرف عدول کرنے کا کیا حکم ہے ؟
جن مسائل میں مردہ مجتہد کی تقلید کی تھی ان پر باقی رہے اور باقی مسائل میں زندہ مجتہد کی تقلید کرے ۔
کن مسائل میں مردہ مجتہد کی تقلید پرباقی رہ سکتے ہیں
مقلدین کن مسائل میں مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہ سکتے ہیں ؟
جن مسائل میں مردہ مجتہد کی زندگی میں عمل کیا تھا ، ان پر باقی رہ سکتے ہیں اور باقی مسائل میں ہمارے فتوے پر عمل کریں ، پس جن مسائل پر پہلی مرتبہ عمل کرتے ہیں مثلا پہلی مرتبہ حج یا عمرہ پر جاتے ہیں تو ان مسائل میں ہمارے فتوی پر عمل کریں ۔
جدید مسائل میں زندہ مجتہد کی تقلید
میں حضرت آیت اللہ العظمی اراکی ( رضوان اللہ تعالی علیہ ) کی تقلید کرتا تھا اور ان کے انتقال کے بعد آپ کے فتوے کے مطابق انکی تقلید پر باقی ہوں تو کیا ضروری ہے کہ جو نئے مسائل پیش آئیں وہ حتماً آپ سے پوچھوں یا میں دوسرے مراجع کی طرف بھی رجوع کرسکتا ہوں اور اگر میں نے کسی دوسرے کی طرف رجوع کیا تو کیا میں پھر ان سوالات کو اس سے پوچھ سکتا ہوں جبکہ میں آپ سے کچھ استفتائات کرچکا تھا اور ان میں سے کچھ پر عمل بھی کرچکا ہوں ۔
جواب : چونکہ آپ نے ہماری طرف رجوع کیا ہے لہٰذا نئے مسائل کو بھی ہم سے پوچھیں۔
مردہ مجتہد اعلم کی تقلید پر باقی رہنے کے لئے مسائل پر عمل کرنے کی شرط کا ضروری ہونا
کیا مردہ مجتہد اعلم کی تقلید پر بھی باقی رہنے کے لئے اس کے فتووں پر عمل کرنے کی شرط کا ہونا ضروری ہے ؟
جی ہاں، البتہ یہ بات قابل توجہ ہے کہ مردہ مجتہد کے اعلم ہونے کا معیار ، مقلِد کی نظر میں ہوتا ہے ، زندہ مجتہد یا دوسروں کی نظر میں اعلم ہونا معیار نہیں ہے ۔