غلط بتائے ہوئے مسئلہ پر عمل کرنا
اگر کسی سے کوئی مسئلہ معلوم کریں اور یہ نہ معلوم ہو کہ جو جواب دیا گیا ہے وہ مجتہد کے فتوے کے مطابق ہے ، لیکن جواب دینے والا ہمیں اطمینان دلائے کہ اس کا جواب مجتہد کے فتوی کے مطابق ہے ، مثلا وہ کہے کسی خاص سفر میں ہماری نماز اور روزہ قصر ہے لیکن مجتہد کا فتوی قصر کا نہیں تھا اور ہمیں مجتہد کا فتوی بعد میں معلوم ہوا لہذا اگر ہم نے مسئلہ بیان کرنیوالے کے جواب پر عمل کیا ہے تو ہمارا وظیفہ کیا ہے ؟
احتیاط یہ ہے کہ ان اعمال کی قضا کریں ۔