قطب میں قبلہ کی سمت
کوئی شخص کسی بھی طور پر ، سفر پر یا کسی کام کے باعث قطب کے سفرپر چلاگیا اوروہاں پر اس کا کافی مدت تک قیام کا ارادہ ہے ( ملوظ رہے کہ قطب میں چھ مینہ دن اور اور چھ مہینہ رات ہوتی ہے ) اس صورت میں اس کی نماز روزہ اور قبیلے کی کیا کیفیت ہے ؟ اسی طرح اگر کوئی شخص چاند پر جانے کا رادہ رکھتا ہو تو راستے ،راکٹ اور چاند پر اس کے نماز اور روزے کی کیفیت کیا ہوگی؟
جواب :۔ معتدل علاجات کے مطابق عمل کرے اس مطلب کو ہم نے ”کتاب نماز و روزہ در قطبین “میں تفصیل سے بیان کیا ہے ، قطبی علاقوں میں ، قبلہ کی کوئی شکل نہین ةے ، اس لئے اسی سمت میں کھڑا ہو جائے جس سمت میں مکہ کا سب سے کم فاصلہ ہو اور یہیں سے فضائی سفر میں ، نماز و روزے کا حکم بھی روشن ہو جاتا ہے ، فضائی مسافروں کا قبلہ اس سمت میں ہے جدھر زمین اور اس کامتداد آسمان میں پایا جاتا ہے ۔