ایران میں مقیم بہائی مذہب کے ماننے والے
اسلامی جمہوریہ ایران میں مقیم،بہت سے بہائی مذہب کے لوگ، اظہار کرتے ہیں کہ ہم ایران کے عام قانون کے پابند ہیں اور ہم نے کسی طرح کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے لیکن پھر بھی ہمارے حقوق، ضائع ہوتے ہیں، سوال یہ ہے کہ اصولاً کیا بہائی مذہب خصوصاً ایران میں مقیم بہائی مذہب والے، اہل ذمہ میں شمار ہوں گے؟
ہم جانتے ہیں کہ موجودہ حالات میں، بہائی گری، فقط ایک مذہبی مسئلہ نہیں ہے بلکہ زیادہ تر سیاسی حیثیت کا حامل ہے اور بہت زیادہ قرائن وشواہد موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ لوگ غیروں اور دیگر ممالک کے فائدے کے لئے کام کرتے ہیں، بعض مغبی ممالک کے پارلیمنٹ کی طرف سے شدّت سے، ان کا دفاع کرنا، منجملہ ایک قرینہ اور شاہد ہے ، لہٰذا ان حالات میں ان کو ایک ایسے گروہ کی نظر سے نہیں دیکھا جاسکتا جو مسالمت آمیز زندگی کا خواہاں ہو،حقیقت میں یہ لوگ محارب ہیں، (یعنی کافر حربی اور حالت جنگ میں ہیں