شکی کا علاج
مجھے شک کی بیماری ہے اور اتنی شدید ہے کہ تحمل سے باہر ہے ، مثال کے طور پر پاک کرنے اور غسل کرنے میں شدید وسواس کا شکار ہوجاتا ہوں اس طرح کہ اگر رات میں نہانے جاتا ہو تو سورج کے طلوع ہونے کے قریب پاک ہوتا ہوں تب حمام سے باہر آتا ہوں یقین کریں میں آخری چند سالوں میں تقریباً بیس سال کے حساب سے پانی کا استعمال کیا ہے ، میں اپنے علاج کی خاطر اپنے شہر کے کچھ علماء کی منجملہ قم کے ایک مرجع تقلید کی خدمت میں گیا انھوں نے مجھ کو کچھ ذکربھی بتائے لیکن کوئی فایدہ نہ ہوسکا ، حضرت امام رضا(ع) کی خدمت میں بھی سفر کی بہت زیادہ مشکلوں کے باوجود مشہد میںپہنچا اور بہت دعائیں اورگریہ و زاری بھی کی لیکن افسوس شفا حاصل نہ کرسکا اس بیماری نے نہ مجھے تنہا کہین کا چھوڑا ہے بلکہ گھر والوں کو بھی پریشانی اور زحمت میں مبتلا کردیا ہے اور میں اس کے سبب اپنی عبادتوں کو بھی انجام نہیں دے پاتا، اسی وجہ سے رمضان کے مہینے میں سفر کرتا ہوں تا کہ روزہ رکھنے کی مشکل حل ہوجائے اگر چہ سفر میں کچھ کھاتا پیتا بھی نہیں ہوں مہربانی ہوگی میری راہنمائی فرمائیں تا کہ اس غمگین حالت سے نجات پیدا کرسکوں اور لوگوں کی فقرے بازیوں سے آسودہ خاطر ہوسکوں؟
جواب : سچ بات یہ ہے کہ یہ مشکل آپ ہی کی طرف سے ہے اور مقصر آپ خود ہی ہیں اسی وجہ سے آپکی دعا قبول نہیں ہوتی اور اسکی اصلی وجہ یہ ہے کے آپ مسئلہ کو نہیں جانتے ، صحیح یہ ہے کے آپ پر واجب نہیں کہ آپ طہارت اور غسل کرنے پر یقین حاصل کریں ، شرعی فریضے کے لحاظ سے آپ پر فرض ہے کے جس مقدار میں دوسرے لوگ پانی کا استعمال کرتے ہیں آپ بھی اسی مقدار میں پانی کا استعمال کریں اور اسی پر اکتفا کریں ، چاہے آپ کو طہارت اور غسل کرنے میں شک ہی کیوں نہ ہو، اسکی شرعی ذمہ داری ہم پر ہے ، آج سے آپ صرف اتنا پانی استعمال کریں جتنا دوسرے لوگ کرتے ہیں اور اسی پر اکتفا کریں اور نجس بدن کے ساتھ اور جنابت کی حالت میں (اپنے گمان کے مطابق ) نماز پڑھیں ، کوئی مسئلہ نہیں ہے اور آپکی نماز اور روزہ بالکل صحیح ہے اور اسی بناء پر ہم آپ پر اور تمام لوگوں پر جو وسواس کا شکار ہیں اپنی حجت کو تمام کرتے ہیں اور اسکی مخالفت کرنا گناہ کا باعث ہوگا اور خدا سے التماس ہے کے خداوند آپ کو اس مسئلہ کے سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور شیطان کے چنگل سے رہایی عنایت فرمائے ۔