غیر باکرہ عورت کے ساتھ زنا بالجبر کرنا
کیا غیر باکرہ عورت کے ساتھ جبراً زنا کرنے سے مہرالمثل لازم ہوتا ہے؟
جواب: جی ہاں، اس کے لئے مہر المثل ہے۔
جواب: جی ہاں، اس کے لئے مہر المثل ہے۔
زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والے بچہ کا حکم، پرورش اور اس کے اخراجات وغیرہ کے لحاظ سے (ان صورتوں کے علاوہ جہاں دلیل مستثنیٰ قرار دیتی ہے جیسے میراث کا مسئلہ) وہی ہے جو شرعی بچہ کا ہوتا ہے لہٰذا اس بناپر، محرم ہونے، اس کی پرورش، نگہداشت اور تربیت کے تمام احکام ولد الزنا کے بارے میں جاری ہوں گے فقط اس کو میراث نہیں ملے گی ۔
فقط قانونی ڈاکٹر کا نظریہ، کافی نہیں ہے ۔
جواب1: مسئلہ کے فرض میں ارش البکارہ یا مہرالمثل لازم نہیں ہوگا۔جواب2:اگر لڑکی کو دھوکہ دینے سے منظور یہ ہو کہ اُس نے دخول کے علاوہ پر رضایت دی تھی، لیکن لڑکے نے دخول بھی کردیا تو اس کو مہرالمثل دینا ہوگا، لیکن اگر رضایت سے منظور یہ ہو کہ لڑکے نے اس کو اطمینان دلایا ہو کہ بکارت زائل نہیں ہوگی تو ارش البکارہ معیّن ہے۔
اگر نکاح کے بعد رخصتی ہوجائے اور اس کے بعد ناجائز کام کو پہلی لڑکی کے ساتھ انجام دے تو زناء محصنہ میں شمار ہوگا ۔
جب بھی ان کا اس محلہ میں رہنا، باعث گناہ ہو تب ان کو دوسرے مقام پر بھیجا جاسکتا ہے ۔
جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر زنا بالجبر کا اقرار کرے یا ازالہٴ بکارت کا جبری طور سے اقرار کرے تو مہرالمثل ادا کرے۔
جواب: لڑکی کے بالغ ہونے اور راضی ہونے کی صورت میں ارش البکارہ اور مہرالمثل مشروع نہیں ہے، جبر اور عدم بلوغ کی صورت میں مہرالمثل ثابت ہے، مہرالمثل کی موجودگی میں ارش البکارہ کی نوبت نہیں آتی۔