تاش کھیلنے کے متعلق شریعت کا حکم
تفریحی امکانات کی کمی کی وجہ سے تاش کی ایک گڈی لے کر ہم لوگوں نے وقت گذارنے کے لئے خود کو مصروف کرلیا، لیکن تاش کے یہ پتّے کارخانہ کے نگران افسر کے ذریعہ ضبط اور ہمارے اوپر جوئے کا الزام لگ جاتا ہے، تفریحی امکانات کی قلّت اور بوجھل طریقہ سے وقت گذارنے کو ملحوظ رکھتے ہوئے، برائے مہربانی اس مسئلہ کے بارے میں اپنا نظریہ بیان فرمائیں، کیاشریعت کی رو سے یہ کام حرام ہے؟ اور حرام ہونے کی صورت میں کیا یہ کام کرنے والوں کو سزا دی جائے گی؟
اس کا جواب گذشتہ مسئلہ کی طرح ہے ۔