قاتل کا فاضل دیت کو معاف کردینا
اُن موارد میں جہاں قاتل کا قصاص کرنا وارثین کی طرف فاضل دیت کی ادائیگی پر مشروط ہو تو یہاں پر چند سوال ہیں جن کے جواب مطلوب ہیں:۱۔ فاضل دیت کس کا حق ہے؟ قاتل کا یا اس کے وارثین کا؟۲۔قاتل کا حق ہونے کی صورت میں کیا وہ اپنے حق سے درگذر کرسکتا ہے؟۳۔ کیا مذکورہ حکم میں قاتل کے انگیزہ کو دخل ہے؟ مثلاً قاتل کا انگیزہ وارثین کو دیت سے محروم کرنے یا اپنے آپ کو بلاتکلیفی سے خارج کرنے اور زندان سے نجات حاصل کرنے کا ہو، (اس صورت میں وارثین تنگدستی کی وجہ سے فاضل دیت کی ادائیگی پر قادر نہ ہوں دوسری طرف یہ کہ نہ ہی دیت لینے پر راضی ہوں اور نہ قاتل کو معاف کرتے ہوں) کیا معاف کردینا ان تمام موارد میں صحیح ہے؟
جواب: فاضل دیت قاتل کا حق ہے اور یه ورثه کی طرف منتقل هوگا.جواب 2: جی ہاں، وہ اپنے حق سے درگذر کرسکتا ہےجواب 3: انگیزوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، معیار معاف کرنا ہے۔