اُس مرتد فطری کا حکم جو بلوغ کے وقت سے ہی اسلام کی طرف کوئی رغبت نہیں رکھتا تھا
ایک شخص جس کے ماں باپ مسلمان تھے وہ بلوغ کے وقت سے نہ کوئی رغبت اسلام کی طرف رکھتا تھا اور نہ ہی اس کو آشکار کرتا تھا ، لیکن دین کے بعض اعمال کو عادت کے مطابق انجام دیتا تھا، اب چاہتا ہے کہ تحقیق کرے اور ثابت عقیدہ کے ساتھ اپنے دین کو انتخاب کرے اور کسی طرح کی بری نیت بھی نہیں رکھتا اگر یہ شخص اسلام کے علاوہ کسی اور دین کو انتخاب کرے، کیا مرتد فطری کا حکم رکھتا ہے؟
جواب: اس صورت میں جب بلوغ کے وقت سے اسلام کو قبول نہ کیا ہو اس پر مرتد فطری کا حکم جاری کرنے مےں اشکال ہے۔