سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

خلوت میں حرام کام کے مرتکب ہونے کی اطلاع

ایسے موقعوں پر کہ جب بعض لوگ اپنے گھروں میں، دوسروں کی نگاہوں سے دور ہوکر اور پڑوسیوں کے لئے مزاحمت ایجاد کئے بغیر، حرام کام انجامے دیتے ہیں کیا اذن یا فتہ قاضی کے لئے ان لوگوں کو فعل حرام انجام دینے کی وجہ سے تعزیری سزا دینے کا حق ہے یا ایسا کرنا شریعت کی رو سے جائز نہیں ہے جیسے: الف) ویڈیو پر گندی فلمیں دیکھنا -ب) گندے گانے اور ہیجان انگیز میوزک سنّ-ج) غیر عورتوں کے ہیجان انگیز اور برہنہ فوٹو دیکھن-د) آلات قمار رکھنا اور شخصی طور پر ان سے کھیلن-

چنانچہ قاضی کو اس طرح کے امور میں اجازت اور عام معمولی طریقہ سے اُسے اس طرح کے کاموں اور برائیوں کے بارے میں، معلومات حاصل ہوجائے تو انھیں تعزیر اور اپنی صواب دید کے مطابق سزا دینا لازم ہے لیکن اگر اس طرح کے اقدامات دیگر فساد وگناہ کا باعث ہوجائیں تب اس صورت میں پردہ پوشی ضروری ہے اور اگر انھیں بلاکر، دھمکانے ڈپٹنے، راہنمائی کرنے اور ان لوگوں سے ان کاموں سے باز آنے کا وعدہ لینے سے مقصد حال ہوجائے تو اسی مقدار پر اکتفا کی جائے ۔

دسته‌ها: قضاوت

باپ کا بیٹا ثابت کرنے کے لیے ڈاکٹر کی سند

اگر جج یا قاضی کی طرف سے کیس عورت کو معاینہ کے لیے پیش کیا جائے کہ اس کے رحم میں جو نطفہ ہے وہ اس کے شوہر کا ہے یا کسی اجنبی کا، اور اسے اس کام کے قانونی پیروی کرنے والے سرکاری ڈاکٹر کے پاس بھیجا جائے، اس صورت میں ڈاکٹر قطعی طور پر یہ معین کر سکتا ہے کہ یہ نطفہ اس کے شوہر کا نہیں بلکہ کسی اجنبی کا ہے لیکن اس کے ایسا کرنے سے معلوم ہو کہ اس کے رشتہ دار اسے جان سے مار دیں گے اور اگر اس کے بر خلاف گزارش دے تو بچہ اس کے شوہر سے ملحق ہو جائے گا اور قانونی و میراث و محرمیت وغیرہ کے دوسرے مسائل اور مشکلات پیش آئیں گی، ایسی صورت میں اس ڈاکٹر کا شرعی فریضہ کیا ہے؟

جواب: مہم یہ ہے کہ ڈاکٹر کا قول اور اس کا یقین جج اور قاضی کے لیے اس طرح کے موارد میں حجت نہیں رکھتا اور حتی کے اگر خود قاضی کا یقین جو اس روش سے حاصل ہوتا ہے وہ بھی حجت نہیں رکھتا بلکہ محل اشکال ہے، لہذا ضروری نہیں ہے کہ ڈاکٹر اپنے یقین کو اس طرح کے موارد میں پیش کرے اور نتیجہ کے طور پر بچہ حکم ظاہری کے مطابق اس کے شوہر سے ملحق ہو جائے گا اور اس طرح کے احکام ظاہری سے کوئی مشکل پیدا نہیں ہوتی۔

دسته‌ها: قضاوت
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت