سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

قاضی کا اولیاء دم (وارثین) کی راہنمائی کرنا

جن جگہوں میں دیت کو بیت المال سے ادا کیا جاتا ہو لیکن وارثین اس موضوع سے نا آشنا ہوں کیا قاضی کو حق ہے کہ وہ ان کی راہنمائی کرے؟

جواب: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ یہاں پر صاحب نفع حکم سے جاہل ہے لہذا اس کو شریعت کے حکم طرف راہنمائی کی جاسکتی ہے ۔

دسته‌ها: قضاوت

ایک قاضی کے حکم (فیصلہ ) کو دوسرے قاضی کے ذریعہ باطل کرنا

ایک قاضی دوسرے قاضی کے فیصلہ کو باطل کر سکتا ہے ؟جائز نہ ہونے کی صورت میں عدالت عالیہ کے ذریعہ ایک قاضی کے فیصلہ کو باطل کرنے کے لئے راہ حل کیا ہے ؟

جواب : تنہا راستہ جو عنوان اول کے ذریعہ فائلوں پر تجدید نظر کےلئے تلاش کیا جا سکتا ہے یہ ہے کہ مہم مسائل (جیسے قتل اورمہم ما ل و )میں قاضیوں کو پہلے مرحلے میں یہ حکم دیا جائے کہ پہلے مرحلے میں فیصلہ نہ کریں بلکہ مشورہ کے لحاظ سے اپنی رائے تحریر کریں یا دوسرے لفظوں میں ایسے مسائل کا فیصلہ کرنا انکے اختیار سے خارج ہے اور اس طرح سے تجدید نظر کے لئے راستہ کھلا رہے گا نیز دوسرا قاضی اور حاکم فائل پر فیصلہ اور قضاوت کے تمام کام انجام دے سکتا ہے نیز اسی کے ضمن میں پہلے قاضی کے مشورہ کے لحاظ سے دیئے گئے نظریہ کا بھی استفادہ کرے البتہ یہ اس صورت میں ہے کہ جب صاحبان دعویٰ تجدید نظر کا تقاضا کرے اور اگر تجدید نظر کا تقاضا نہ کرے تو پہلا قاضی فیصلہ کر سکتا ہے (یعنی اس صورت میں پہلے قاضی کو فیصلے کرنے کا اختیار ہے )

دسته‌ها: قضاوت

نوکری اور ملازمت حاصل کرنے کے لئے رشوت دینا

کیا کسی دفتر یا محکمہ میں نوکری حاصل کرنے کے لئے رشوت دینا جائز ہے جبکہ رشوت نہ دینے کی صورت میں نوکری حاصل کرنا ممکن ہی نہ ہو ؟

جواب : اگر دینے سے کسی باطل (ناحق ) کو حق یا حق کو ناحْ نہ کرے اور کسی کا حق یا نمبر ضائع نہ کرے تو اشکال نہیں ہے اور اسکا رشوت میں شمار نہیں ہوگا لیکن لینے والے کے لئے اگر یہ اسکے وظائف میں شامل تھا تو حرام ہے

دسته‌ها: قضاوت

قاضی کے علم کی بنیاد پر حکم اور فیصلہ

وہ احکام اور فیصلے جو جمہوری اسلامی ایران کے محترم قاضی علم کی بنیاد پر جاری کرتے ہیں کیا آثار اور احکام میں یہ فیصلے اقرار کی بنیاد پر ہیں یا بینہ (دو عادل گواہ)کی بنیاد پر جاری ہونے والے فیصلوں سے ملحق ہیں یا کوئی تیسری قسم کا راستہ ہے جو کسی قسم سے ملحق نہ ہو ؟

جواب : ہر موقعہ پر اسی کی دلیل کے تابع ہونا چاہئے مثال کے طور پر حفیرہ (وہ گڑھا جس میں سنگ سار کرتے وقت مجرم کو رکھا جاتا ہے ) سے فرار ہونے کے مسئلہ میں دلیلیں علم قاضی کو شامل نہیں ہونگی اور حد (سزا)ساقط نہیں ہوگی

دسته‌ها: قضاوت

نا جائز تعلقات کے بارے میں قاضی کا فحص اور جستجو کرنا

کبھی کبھی لڑکی اور لڑکے کے نا جائز تعلقات کی گزارش آتی ہے ،لیکن فائل بننے کے بعد طرفین ہر قسم کے تعلقات کا انکار کر دیتے ہیں یا جسمانی روابط کاعتراف کر تے ہیں اورمقاربت سے انکار کر دیتے ہیں اس صورت میں موضوع کی وضاحت کے لئے قاضی لڑکی کو قانونی ڈاکٹر کے پاس بھیج دیتے ہیں اور ڈاکٹر اس لڑکی کا آگے اور پیچھے سے معائنہ کرتا ہے ،سوال یہ ہے کہالف) کیا لڑکی کو ڈاکٹر (مرد یا عورت ) کے پاس معائنہ کے لئے بھیجنا ضروری ہے یا نہیں ؟اور اگر لڑکی کے گھر والے نگران ہوں اور معائنہ کی درخواست دیں تو کیا حکم ہے ؟ب) کیا ڈاکٹر کا نظریہ حکم میں تاثیر رکھتا ہے ؟چنانچہ قانونی ڈاکٹر گزارش دے کہ کوئی سخت چیز لڑکی کے آگے یا پیچھے کے حصے میں لگی ہے لیکن صراحت کے ساتھ تشخیص نہ دے تو کیا حکم ہے ؟

جواب الف : اس طرح کے مسائل میں قاضی تحقیق کرنے پر ماٴمور نہیں ہے (یعنی یہ اسکی ذمہ داری میں شامل نہیں ہے )اور معائنہ کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ کوئی ضرورت پیش آجائے جو ایسا کرنے کاباعث ہوجواب ب: مزکورہ فرض میں فقط قانونی ڈاکٹر کا نظریہ کافی نہیں ہے

دسته‌ها: قضاوت

فیصلہ میں تحریری سندوں کی حجیت

ذیل میں دیئے گئے مطالب کو ملحوظ رکھتے ہو ئے کیا دور حاضر میں قاضی حکومتی سفروں (یا داستانوں ، تحریروں ) پر اعتماد کرتے ہوئے ان کو اپنے فیصلہ کی دلیل قرار دے سکتا ہےالف )کچھ حالات ، نشانات اور علامتیں پائی جاتی ہیں جو معاشرہ میں اس طرح کی سندوں کو منظم و مرتب کرنے والوں پر اعتماد ا سبب نیز حکومتی سندوں پر اعتماد کا باعث ہوتی ہیں جیسے خلاف ورزی کرنے والے ہیڈ کلرک یا افسروں کے لئے مقررات اور سزاوٴں کا معین ہونا اور ہمیشگی تحقیق اور تفتیش کرنے والے افسروں کا موجود ہونا جو حکومتی سندوں کے دفتروں کی تفتیش و دیکھ بھال کرتے ہیں اور دوسری طرف ہیڈ کلرک اور ذمہ دار افراد دفتر میں آنے والے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے اپنے کام کو نہایت دقت سے انجام دیتے ہیںب)حقوقی اور اقتصادی روابط کا زیادہ حصہ اور قضاوت کے مسائل سرکاری کاغذات اور سندوں پر طے پاتے ہیں اس نرح کے ان کاغذات کے بغیر (جیسے شناختی کارڈ یا شاد ی کی سند ، زمین اور مکان کے کاغذات بیع نامہ وغیرہ ، گاڑی کے کاغذات اور اسی طرح کی دوسری سندیں معاشرہ کے معشیتی نظام کا یہ قضیہ بے کار ہو کر رہ جائے گاج)مجتہدین کرام نے مجتہدین کرام نے تحریر اور مکتوبات کے معتبر نہ ہونے پر جو دلیلیں قائم کی ہیں جیسے دھوکہ یا فریب یعنی جعلی ہونے کا امکان یا قاصد کا تحریر شدہ مضمون کے قصد نہ کرنے کا امکان وہ سب دلیلیں ان سندوں اور سرکاری کاغذات کے بارے میںعام طور پر منتفی ہیں

جواب : تحریری دستخط لفظی ، (زبانی ) انشاء کا حکم رکھتے ہیں لہٰذا دور حاضر کی موجودہ سندیں (سرکاری کاغذات ) حجت ہیں اور ہم نے تعلیقہ عروة الوثقیٰ جلد دوم کے آخر میں اس مسئلہ کے سلسلے میں کافی دلائل تحریر کئے ہیں

دسته‌ها: قضاوت

حقوقی اور کیفری مدت کا گزر جانا

آپ اپنا نظریہ حقوقی زمانہ (اتنی مدت کا گزر جانا کہ پھر اسکے بعد محکمہ عدالت میں اسکے مقدمہ کی سماعت نہ ہو )کے سلسلے میں اور کیفر ی زمانہ (اتنی مدت گزر جائے کہ پھر مجرم کا تعاقب نہ کیا جائے یا گر تعاقب کیا جارہا تھا تو پھر اسکے بعد تعاقب جاری نہ رہے یا اگر یقینی حکم صادر ہو گیا ہو تو پھر اس پر عمل در آمد نہ ہو سکے متعلق بیان فرمائیں ؟

جواب : ظاہراً اسلام کے فقہی قوانین میں مدت گزرنے کے نام سے کوئی قاعدہ یا قانون نہیں ہے فقط جو بات اس سلسلے میں ملتی ہے وہ یہ ہے کہ کبھی کبھی مدت کا گزرنا صاحب حق کے اعراض اور اس کے بری ہونے پر یقینی دلیل یا شرعی حجت ہو جاتی ہے اور کبھی کبھی ممکن ہے کہ عناوین ثانویہ ّ اس طرح کے جرائم یا حقوق کی تحقیق کے لئے مانع ہو جائیں لیکن ان دو صورتوں کے علاوہ ظاہراً کوئی مسئلہ مدت گزر جانے کے نام سے نہیں پایا جاتا ہے

دسته‌ها: قضاوت

عدالت میں اعتراف کرنے کے لئے زانی کو حاضر کرنا

برای مہربانی درج ذیل سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:الف) کیا زناکے ملزم کو، اعتراف کرنے کے لئے، عدالت میں لانا جائز ہے؟ب) جائز ہونے کی صورت میں کیا قاضی کو اجازت ہے کہ ملزم کو یہ سمجھائے کہ اس کا جرم کیا ہے؟ج) دوسرے سوال کے جائز ہونے اور ملزم کے قبول کرنے کی صورت میں، کیا سمجھانے کے ذریعہ قبول جرم کرنا، اقرار کی حیثیت رکھتا ہو، یا یہ کہ اقرار کرے اور اس عمل (بد) کی صراحت بیانی، کو موضوعیت حاصل ہے، نیز ایک بار اقرار کی صورت میں، کیا متعدد بار اور متعدد نشستوں میں، سوال کو دہرانا، لازم یا جائز ہے؟د) کیا ملزم کی خاموشی سے اس کا انکار، ظاہر ہوتا ہے؟

جواب: الف) زنا کے ملزم کو عدالت میں حاضر نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ عدالت میں جاکر پہلے گواہ ، گواہی دیدں، یا یہ کہ جبراً اور زور زبردستی زنا کیا گیا ہو اور وہ عورت جس سے زنا کیا گیا ہے، عدالت میں شکایت کرے یا ملزم کچھ دوسرے جرائم کا مرتکب ہوا ہو جیسے پرائی عورت کے ساتھ خلوت، کہ اس طرح کے جرم کی وجہ سے عدالت میں حاضر کیا جائے ۔جواب: ب) گذشتہ جواب سے اس کا جواب بھی معلوم ہوگیا ہے ۔جواب: ج) اقرار صاف وشفاف ہونا چاہیے اور اقرار کے لئے، قاضی کے اصرار کرنے کی کوئی وجہ اورحیثیت نہیں ہے ۔جواب: د) خاموشی سے کوئی چیز ثابت نہیں ہوتی اور اس طرح کے موقعہ پر، انکار لازم نہیں ہے بلکہ اقرار ہونا چاہیے ۔

دسته‌ها: قضاوت

قاضی کے علم کی مستند باتیں

اگر بعض چیزیں جیسے ڈاکٹری مسئلہ میں طبیب کا نظریہ، آڈیو کیسٹ، ویڈیو کیسٹ، تصوریں، تحریریں، سرکاری کاغذات، غیر سرکاری کاغذات وغیرہ، کسی قاضی کے لئے علم آور ہوں تو کیا وہ قاضی انہیں اپنے حکم اور فیصلہ کی دلیل قرار دے سکتا ہے؟ دوسرے لفظوں میں کیا قاضی کے حکم اور فیصلہ کی دلیلیں فقط بینّہ (گواہی)، قسم اور اقرار، جن کا شریعت میں تذکر ہوا ہے، جیسے امور ہی میں منحصر ہیں یا یہ کہ ہر وہ چیز جو قاضی کے لئے علم کا باعث ہو، قاضی کے فیصلہ کی دلیل بن سکتی ہے؟

عقلاء کی نظر میں معتبر تحریریں اور کاغذات، جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، شریعت کی رو سے حجت ہیں، لیکن آڈیو کیسٹ فیلم وغیرہ جیسی چیزوں کے معتبر ہونے پر کوئی دلیل نہیں ہے اور قاضی کا علم فقط اس صورت میں حجت اور معتبر ہے کہ جب اسے محسوسات سے جیسے مشاہدہ کرنے یا اسی سے قریب چیز کے ذریعہ، علم حاصل ہوا ہو جیسے غلام اور آقا کے جھگڑے اور (ایک بچہ کے بارے میں) دوخواتین کے اختلاف کے متعلق حضرت علی علیہ السلام کےفیصلہ ، روایات میں بیان ہوئے ہیں، اس سلسلہ میں مزید وضاحت اور تفصیلی گفتگو ہم نے ”علم قاضی“ کے ذیل میں کی ہے ۔

دسته‌ها: قضاوت
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت