فروخت کرنے والے کا خریدار سے رابطہ کرانے میں وکالت
دنیا میں بعض ادارے بنے ہیں جو فروخت کرنے والے شخص کا خریدار سے رابطہ کراتے ہیں، یہ ادارے، خریداری کی وکالت میں اس کے ذریعہ خریدی ہوئی چیزں کی قیمت، فروخت کرنے والے کو ادا کرتے ہیں البتہ اس کی موافقت کی صورت میں، پھر ان شرائط کی بناپر جو وکالت نامہ کے ذیل میں طے ہوئے ہیں، اس قیمت کو خریدار سے وصول کرلیتے ہیں، ان اداروں کی آمدنی عام طور پر قیمتوں میں چھوٹ دینے سے ہوتی ہے جو مال بیچنے والا انھیں اس لئے دیتا ہے کہ وہ خریدار کی جانب سے قیمت ادا کرتے ہیں، جنابعالی کی نظر میں کیا اس قسم کی وکالت اور رابطہ کرانا جائز ہے ؟
اس طرح کا رابطہ کرانے میں کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن اگر سلسلہ وار رابطہ کرانے کی صورت اختیار کرلے (جیسے الماس اور گولڈ کوئیسٹ کمپنیاں) تو حرام ہے ۔