سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

اس زرتشت (آتش پرست) کی عدّت جو مسلمان ہوگئی ہے

یہ بات مدّنظر رکھتے ہوئے کہ مجھے اسلام قبول کئے ہوئے دوسال ہوگئے ہیں اور اپنے زرتشتی (آتشت پرست) شوہر سے جدا ہوئے بھی چھ مہینہ کا عرصہ گذر گیا ہے، میرے عدّت رکھنے کی کیا کیفیت ہوگی ؟

جواب:۔ چنانچہ آپ کواسلام قبول کئے ہوئے دو سال ہوگئے ہیں، تو آپ کے اسلام قبول کرنے کے وقت سے ہی، آپ کی عدّت شروع ہوگئی ہے اور اگرآپ کے شوہر اس بات سے آگاہ تھے اور آپ کی عدّت کے دوران انہوں نے اسلام کو قبول نہیں کیا ہے، تو آپ کی عدّت ختم اور آپ شوہر سے جدا ہوگئی ہیں اور طلاق کی بھی ضرورت نہیں ہے .

دسته‌ها: عدت کے احکام

اس عورت کی عدّت جو ناجائز طرےقہ سے حاملہ ہوئی ہے

جو عورت زنا کے ذریعہ حاملہ ہو جاتی ہے اور زانی یا کسی دوسرے شخص سے شادی کرلیتی ہے کیا اس کو عدّت کی ضرورت ہے ؟ اور اگر شادی کے بعد اس کا شوہر اس کو طلاق دیدے تو کیا عدّت واجب ہوگی ؟ اور اگر عدّت واجب ہو تو اس کی عدّت ابعد الاجلین ( وضع حمل اور تین طہر کی مدّت میں سے جو زیادہ مدّت ہو ) ہے یا تین طہر ہیں؟

جواب:۔ زنا سے حاملہ ہونے والی عورت کی عدّت نہیں ہوتی، اور زانی یا دوسرے شخص سے اس کی شادی کرنا جائز ہے، اور اگر اس کو طلاق دیدے تو اس کی عدّت تین طہر یا تین ماہ ہے اور وضع حمل معیار نہیں ہے ، اب رہا طہر کا غیر مواقعہ ( جس پاکیزگی کے دوران مقاربت نہ ہوئی ہو) تو چونکہ حاملہ میں یہ شرط نہیں ہوتی، لہذا اس کو طلاق دے سکتا ہے، اس بنا پر اگر اسکو حیض (ماہواری) نہیں آتا تو تین مہینہ صبر (عدّت) کر کے دوبارہ شادی کرسکتی ہے .

دسته‌ها: عدت کے احکام

طلاق کی عدّت کا فلسفہ

طلاق یافتہ خواتین کی عدّت کا کیا فلسفہ ہے ؟ اور کیا بانجھ عورتین یا جن خواتین نے اپنا رحم نکلوادیا ہے، اس قانون سے مستثنیٰ (جدا) ہیں ؟

جواب:۔ خواتین کی عدّت کے مسئلہ کے متعدد فلسفہ ہیں، فقط نطفہ منعقد ہونے پر منحصر نہیں ہے لہذا ان تمام موارد میں جہاں شریعت نے کہا ہے، خواتین کو عدّت رکھنا چاہئے ، اگر چہ بانجھ ہی کیوں نہ ہو یا اپنا رحم نکلوادیا ہو یا مثال کے طور پر، چند سال سے اپنے شوہر سے الگ رہ رہی ہو، ان تمام صورتوں میں اُن کو عدّت رکھنا چاہئے .

دسته‌ها: طلاق کی عدت

اس خاتون کی عدّت جسے حیض نہیں آتا

جب کسی خاتون کو بچّہ کو دودھ پلانے کی وجہ سے ماہواری نہ ہوتی ہو تو طلاق کے سلسلہ میں اس کا کیا وظیفہ ہے ؟

جواب:۔آخری جماع کے بعد، تین مہینہ تک صبر کرے گی، اس کے بعد صیغہ طلاق جاری کیا جائے گا پھر اس کے بعد تین مہینہ عدّت رکھے گی .

دسته‌ها: عدت کے احکام

وفات کی عدّت میں عقد نکاح

چنانچہ کسی خاتون کا وفات کی عدّت کے دوران، نکاح کردیں اور تقریباً پندرہ دن کے بعد کہ جب عدّت ختم ہو جائے ، اس کی رخصتی کردیں اور زفاف واقع ہوجائے ، یعنی نکاح عدّت میں اور دخول عدّت کامل ہونے کے بعد ہو اہو اور دونوں حضرات (شوہر و زوجہ) مسئلہ سے جاہل رہے ہوں یعنی انہیں معلوم نہ ہو کہ عدّت کے دوران، شادی کرنا حرام ہے، برائے مہربانی آپ فرمائیں: آیا ان کے لئے حرمتِ ابدی ثابت ہوگئی ہے یا فقط عقد باطل ہے ؟ اور کیا پہلے شوہر کی عدّت ، کامل کرے یا نہیں ؟ اوربالفرض اگر عقد باطل ہوگیا ہو اور دوسرا نکاح پڑھنا چاہیں تو کیا دوسرے شوہر کے لئے بھی عدّت رکھے گی ؟

جواب:۔نکاح باطل ہے ، لیکن ہمیشہ کیلئے حرام نہیں ہوگی، اُسے چاہیےٴ کہ دوسرے شوہر کے لئے وطی شبہ کی وجہ سے، عدّت کامل کرے، اور عدّت کے ختم ہونے کے بعد کسی دوسرے شخص سے شادی کرسکتی ہے لیکن دوسرے شوہر سے شادی کرنے کے لئے اس کو وطی شبہ کی بناپر، عدّت رکھنے کی ضرورت نہیں ہے .

دسته‌ها: وفات کی عدت

اس خاتون کی عدّت جو ایک بار عادت (حیض) دیکھنے کے بعد یائسہ ہوجائے

کوئی مطلقہ خاتون، طلاق کے بعد ایک یا دوبار، حائض ہوئی ، اس کے بعد یائسہ ہوگئی ہے کیا باقی ماندہ عدّت ساقط ہے ؟

جواب:۔اگر ایک بار ماہواری ہوئی ہے تو اس کو مزید دومہینہ عدّت رکھنا چاہئے اور اگر دومرتبہ حائض ہوئی ہے تو ایک مہینہ اور ، عدّت رکھے .

دسته‌ها: عدت کے احکام

اس خاتون کی عدّت جو ایک بار عادت (حیض) دیکھنے کے بعد یائسہ ہوجائے

کوئی مطلقہ خاتون، طلاق کے بعد ایک یا دوبار، حائض ہوئی ، اس کے بعد یائسہ ہوگئی ہے کیا باقی ماندہ عدّت ساقط ہے ؟

جواب:۔اگر ایک بار ماہواری ہوئی ہے تو اس کو مزید دومہینہ عدّت رکھنا چاہئے اور اگر دومرتبہ حائض ہوئی ہے تو ایک مہینہ اور ، عدّت رکھے .

دسته‌ها: عدت کے احکام

وطی شبہہ کی عدّت کی شروعات

وطی شبہہ کی عدّت کے شروعات کا کیا وقت ہے اور اس کی کیا دلیل ہے ؟

جواب :۔ وطی شبہہ کی عدّت کی شروعات کا وہی وقت ہے جس وقت اسے وطی شبہہ کا علم ہو جائے، اور اس کی دلیل جیسا کہ کتاب ((عروة الوثقیٰ)) پرہمارے تعلیقہ میں بھی بیان ہوئی ہیں، اس باب میں جو روایات وارد ہوئی ہیں، ان کا ظاہر ، دلیل ہے (تعلیقہ میں رجوع فرمائیں) .

دسته‌ها: عدت کے احکام
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی