فلزی چیزوں سے جانور کا ذبیحہ
جانور کے ذبح کرنے کے لئے کیا آلہ کا لوہے کا ہونا لازم ہے یا ہر کاٹنے والی دھات کا فی ہے ؟
جواب : ہر تیز دھار والی دھات سے جائز ہے ۔
جواب : ہر تیز دھار والی دھات سے جائز ہے ۔
جواب : اشکال سے خالی نہیں ہے ، احتیاط اس سے پرہیز کر نے میں ہے ۔
جواب: گمشدہ مال کی طرح ہے اور اسی دستور کے مطابق جو ہماری توضیح المسائل مسئلہ نمبر ٢١٩٣ کے بعد آیا ہے ، عمل کر نا چاہیے ۔
جواب: چنانچہ مختصر اخراجات ہیں تو وہ خرچ اپنے ذمہ لے لے (یعنی خود اپنے پاس سے خرچ کرے) لیکن اگر خرچ زیادہ ہے ، اور اس کے بغیر مالک تک بھیجنے کا کوئی اور راستہ بھی نہیں ہے تو اس رقم سے لیکر خرچ کر سکتاہے ۔
جواب: جو رقم آپ نے شادی میں دی ہے اگر وہ جوان نیاز مند تھا تو اس رقم کے سلسلہ میں ہم اجازت دیتے ہیں اور کوئی اشکال نہیں ہے ، اور رہی وہ رقم جو آپ نے پوسٹر و غیرہ میں خرچ کی ہے ، اس کے بار ے میں اگر آپ یقین تھا کہ اس سلسلہ میں اس رقم کا مالک راضی ہے تو اس میں بھی کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن اگر اس کی رضایت ثابت نہیں ہے تو اس رقم کی بابت آپ مقروض ہیں اور احتیاط یہ ہے کہ اس رقم کے برابر ، رقم کسی مستحق کو دیدیں
جواب: اگر وہ عورت اس مال کے مالکوں کو پہچانتی ہے تو وہ مال ان کو واپس کر دے اور اگر نہیں پہچانتی ہے تو وہ مال مجہول المالک یعنی جس کے مالک کا پتہ نہ ہو ، کے حکم میں ہے ، اور اگر اس کو اس مال کی بہت زیادہ ضرورت ہے توحاکم شرع اس بات کا لحاظ کرتے ہوئے کہ اس نے توبہ کی ہے ، اس مال کو رد مظالم کے عنوان سے عورت کو دے سکتاہے۔
جواب: اگر وہ عورت اس مال کے مالکوں کو پہچانتی ہے تو وہ مال ان کو واپس کر دے اور اگر نہیں پہچانتی ہے تو وہ مال مجہول المالک یعنی جس کے مالک کا پتہ نہ ہو ، کے حکم میں ہے ، اور اگر اس کو اس مال کی بہت زیادہ ضرورت ہے توحاکم شرع اس بات کا لحاظ کرتے ہوئے کہ اس نے توبہ کی ہے ، اس مال کو رد مظالم کے عنوان سے عورت کو دے سکتاہے۔
جواب: اگر وہ عورت اس مال کے مالکوں کو پہچانتی ہے تو وہ مال ان کو واپس کر دے اور اگر نہیں پہچانتی ہے تو وہ مال مجہول المالک یعنی جس کے مالک کا پتہ نہ ہو ، کے حکم میں ہے ، اور اگر اس کو اس مال کی بہت زیادہ ضرورت ہے توحاکم شرع اس بات کا لحاظ کرتے ہوئے کہ اس نے توبہ کی ہے ، اس مال کو رد مظالم کے عنوان سے عورت کو دے سکتاہے۔
جواب : جن صورتوں میں اعلان کرنے سے مالک کو ڈھونڈا جا سکتا ہے ان صورتوں میں اعلان کرنا لازم ہے اور ہمارے زمانے میں مساجد اور ان جگہوں پر پوشٹر لگانا جہاں زیادہ مجمع ہوتاہے اور جہا ں پر وہ چیزیں ملی ہیں اور اسی طرح اخبار اور رسالوں وغیرہ کے ذریعہ اعلان کیا جاسکتاہے۔
جواب: اس مال کے حکم میں نہیں ہے کہ جس کے مالک کا پتہ نہ ہو بکہ اس پر حکومت کے مال کا عنوان ہے ، ذاتی مال کا نہیں ۔
جواب: اگر اس پر کوئی علامت یا نشانی نہیں ہے تو اس کو اپنی ملکیت بنا سکتاہے اور اگر اس پر کوئی نشانی ہے اور اس کو اس کے اصل مالک تک پہونچانا ممکن ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کے مالک کو دیدے لیکن ان ممالک میں جہاں اسلام کے ساتھ جنگ ہو رہی ہے اس چیز کو اپنی ملکیت بنانے میں ہر حال میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب: اگر اس پر کوئی علامت یا نشانی نہیں ہے تو اس کو اپنی ملکیت بنا سکتاہے اور اگر اس پر کوئی نشانی ہے اور اس کو اس کے اصل مالک تک پہونچانا ممکن ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کے مالک کو دیدے لیکن ان ممالک میں جہاں اسلام کے ساتھ جنگ ہو رہی ہے اس چیز کو اپنی ملکیت بنانے میں ہر حال میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب: جب بھی کوئی شخص کسی گمشدہ جانور کو پائے تو اس کو چاہیے کہ ایک سال تک اس کے مالک کو تلاش کرے ، اگر وہ نہ ملے تو اس جانور کو اس کے اصل مالک کی جانب سے راہ خدا میں صدقہ دے سکتاہے ، یا پھر خود ہی رکھ لے البتہ اس نیت سے کہ اگر اس کا مالک مل جائے تواس کا عوض (مثلاً قیمت) اس شخص کو دیدے گا ،اور اگر وہ جانور ، مجہول المالک ہو یعنی اس کے مالک کا پتہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے اس کو مستحق اشخاص کو دے سکتاہے ۔
جواب:وہ جوتے جو روضہ کے ان مقامات پر رہ گئے ہیں جہاں زائرین کے جوتوں کی نگہداشت کی جاتی ہے ، ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ عمومی طور پر اعلان کریں اور ان کے مالکوں کی تلاش سے مایوس ہونے کے بعد ان جوتوں کو مستحق اشخاص کو دیدیں یا ان کو فروخت کرکے ان کی قیمت مستحق حضرات کو دیدیں ۔
جواب: مشکل ہے )یعنی ثواب ملنا مشکل ہے)