چاندنی راتوں میں نماز
چاندنی راتوں میں نماز کو دیر سے پڑھنا آپ کی نظر میں کیسا ہے ؟
جواب : چاندنی راتوں اور اندھیری راتوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
جواب : چاندنی راتوں اور اندھیری راتوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
جواب:۔مکروہ نہیں ہے لیکن بعض روایات سے استفادہ ہوتا ہے کہ مرد کا جوان عورت کو سلام کرنا مکروہ ہے .
جواب: اگر اس مال ودولت کا بھائیوں کے لئے، بخش دینا، ثابت نہ ہوسکے تو بہنوں کا حصہ اُن کے وارثوں کوضرور دینا چاہیے ۔
جواب: کوئی اشکال نہیں ہے؛ بشرطیکہ قرض الحسنہ سوسائٹی کے خرچ سے زیادہ نہ ہو۔
جواب:۔ اگر اِس کام کو ترک کرنے سے، فساداورمہم اختلافات کا گمان ہو تو جائز ہے، اس صورت میں حتی الامکان لیڈی ڈاکٹر سے اگر ممکن ہو تو دیکھے بغیر دستانوں وغیرہ کے ذریعہ، غیر مستقیم طور پر یہ کام انجام پائے .
جواب:۔ اگر اس کا عقد متعہ (اگر چہ بہت ہی کم مدّت کیلئے ہو) آپکے والد سے پڑھ دیا جائے تو ہمیشہ کیلئے وہ آپ کیلئے مِحرم ہوجائے گی البتہ اس کا مِحرم ہونا، ماں اور بہن کی طرح محرم ہونا ہے، بیوی کی طرح نہیں .
جواب : اگر واقعاً راستہ اسی میں منحصر ہو تو جائز ہے۔
جواب :۔ کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ مسجد تنعیم سے باہر کے علاقہ سے جو حرم سے باہر ہیں احرام نہ باندھے۔
جواب: اتنی ہی مقدار پر قناعت کی جائے گی اور بقیہ مال وارثین سے متعلق ہے؛ مگر یہ کہ وصیت کی ہو کہ بقیہ مال کو کار خیر میں صرف کیا جائے۔۱۔ مثلاًتکلیف کے بعد وہ دس سال زندہ رہا، دس سال تک اس کی وصیت کے مطابق ہر سال نماز وروزہ کی خریداری ہوتی رہی یعنی اجارہ پر نماز وروزہ انجام دلائے گئے(مترجم)
جواب: مذکورہ نذ ر جب تک زندگی میں خلل، عسر وحرج اورتمسخر کا سبب نہ بنیں تو معتبر ہیں اور اس کے علاوہ کوئی نذر معتبر نہیں ہے ، لیکن اس قسم کی نذریں جیسے بغیر سحری کے روزہ رکھنا اشکال رکھتی ہے، اسی طرح مشکوک نذروں کے وفا کرنے پر اس کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے، البتہ یہ تمام احکام اس وقت لاگو ہوں گے جب نذر کا صیغہ صحیح طریقہ سے پڑھا گیا ہو اور باپ کی اذیت کا باعث بھی نہ بنے اس کے علاوہ دیگر صورتوں میں نذر کو انجام دینا لازم نہیں ہے۔
جواب: نیت کافی ہے اور عمل سے معاطاتی(یعنی لفظ کے بغیر معاملہ) عمل کا پہلو ظاہر ہوجاتا ہے۔
جواب :۔ اگر اپنی بیوی کے ساتھ میں رہنا ضروری ہو گیا ہوتو جائز ہے ورنہ جائز نہیں ہے ۔
جواب:۔معاطاتی (غیر لفظی) شادی کے نام سے کوئی چیز نہیں ہے، اور اس قسم کی شادی باطل ہے .
جواب:۔شوہر اس کو روک نہیں سکتا مگر یہ کہ کلی طور پر لذّت حاصل کرنا ، ختم ہوجائے، اس صورت میں چونکہ شوہر کے حق سے ٹکراؤ ہوگیا ہے لہذا زوجہ شوہر کی اجازت کے بغیر (مستحب) عمل نہیں کرسکتی .