سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

حج کے لئے وصیت کرنے پر مجبور کیا جانا

ایک شخص مستطیع نہیں ہوا تھا لیکن چند سال پہلے ، مرض موت میں، چند لوگ اس کو حج میقاتی کے عنوان سے پانچ ہزار افغانی کی وصیت کرنے پر مجبور کرتے ہیں ، کیا یہ وصیت صحیح ہے اور اگر صحیح ہے تو چونکہ یہ رقم میقاتی حج کے لئے کافی نہیں ہے تو اس سلسلہ میں کیا وظیفہ ہے ؟

جواب :۔ اگر وصیت کرنے پر واقعاً مجبورکیاتھا تو یہ وصیت نافذ نہیں ہے لیکن اگر لوگوں کے اصرار کرنے سے وہ شخص خود وصیت کرنے پر راضی ہو گیا تھا اور مذکورہ رقم ، میقاتی حج کے لئے کافی نہیں ہے تو اس رقم کو کارخیر میں خرچ کریں ۔

گھر میں رہنے کے حق کو بیوی کے شادی نہ کرنے کی شرط پر وصیت کرنا

ایک شخص نے وصیت کی کہ اس کی بیوی اس کے مرنے کے بعد شادی نہ کرے اور اگر شادی کرے گی تو ایک معین گھر میں رہنے کا حق نہیں رکھتی، شوہر کے مرنے کے بعد بیوی نے متعہ کرلیا۔اوّلاً: کیا یہ شرط صحیح ہے؟ثانیاً: کیا متعہ بھی مذکورہ وصیت میں شامل ہے؟

جواب: اگر متعہ کم مدت کے لئے تھا اس وصیت میں شامل نہیں ہوگا، لیکن اگر لمبی مدت کے لئے تھا، یا مُکرّر ہونے کی وجہ سے، طولانی مدت کے لئے ہوگیا تھا ، تو وصیت میں شامل ہوگا نیز مذکورہ وصیت عورت کے میراث کے حق میں کوئی اثر نہیں رکھتی، لیکن اگر وصیت میں ، اس کے لئے حق الارث سے زیادہ کہا گیا تھا تو اس اضافی چیز سے استفادہ کرنا وصیت پر عمل کرنے کامشروط ہوگا ۔

وصیت پر عمل کرنے کے بعد ثلث (۳/۱ )سے زیادہ مال کا حکم

ایک شخص نے وصیت کی کہ اس کے باغ کی آمدنی سے بالغ ہونے کے بعد (سے مرنے تک) ہر سال کے لئے نماز وروزہ کی خریداری کی جائے، ابھی تک جتنے سال گذرے ہیں اس پر عمل ہورہا ہے(۱) کیا تکرار عبادت لازم ہے یا اتنی مقدار پر اکتفا کی جائے؟

جواب: اتنی ہی مقدار پر قناعت کی جائے گی اور بقیہ مال وارثین سے متعلق ہے؛ مگر یہ کہ وصیت کی ہو کہ بقیہ مال کو کار خیر میں صرف کیا جائے۔۱۔ مثلاًتکلیف کے بعد وہ دس سال زندہ رہا، دس سال تک اس کی وصیت کے مطابق ہر سال نماز وروزہ کی خریداری ہوتی رہی یعنی اجارہ پر نماز وروزہ انجام دلائے گئے(مترجم)

وصیت کا ذہنی طور سے کمزور بچوں کو شامل ہونا

۱۴/ سال پہلے میرے والد جاں بحق ہوگئے تھے، ہم چار بھائی اور دو بہنیں ہیں، مرنے سے کئی سال پہلے سرکاری کاغذات کے دفتر(تحصیل) میں وصیت کی اور انھوں نے اپنی دائمی زوجہ (جواس وقت ۸۸ سال سن رکھتی ہے)اور اس کے بڑے بیٹے سید جواد (یعنی مجھ) کو موصی کی اپنی دیگر چھوٹی اولاد کو ادارہ کرنے کے سلسلے میں ، موصی بھی اپنے مرنے کے بعد ، وصی قرار دیا اور وصیت میں ذکر کیا کہ بڑے ہونے کے بعد دوسرے بھائی وصایت میں شریک رہیں گے ، جس تاریخ میں یہ وصیت نامہ لکھا گیاتھا اس وقت ہماری چھوٹی بہن پیدا بھی نہیں ہوئی تھی اور وہ پیدائشی کم ذہنی کا شکار تھی اور اب بھی ہے ، اب جبکہ وہ اکتالیس (۴۱) سال کی ہے کیا اس کے بھائی اپنی چھوٹی بہن کے لئے اب بھی قیم ہوسکتے ہیں؟ اور کیا اب بھی یہ وصیت نامہ اپنی حالت پر باقی ہے شایان ذکر ہے کہ والد کے مرنے سے اب تک ان چودہ سالوں کی مدت میں اس کے بھائیوں نے اس کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا۔

جواب: اس صورت میں جب وصیت نامہ مطلق ہو اور اس میں کوئی قید وشرط نہ ہو تو اس اولاد کی قیمومیت کہ جو عقل کافی سے بے بہرہ ہیں ان کے شامل حال ہوگا

ایک شخص نے بہ شکل ذیل وصیت کی :”خداوندعالم کے اوپر توکل اور ائمہ اطہار ٪ سے توسل کے ساتھ صحت نفس اور سلامت کامل کی حالت میں شورای اسلامی اور شہر کی شہرداری کی درخواست پر اپنی اور اپنے اہل خانہ کی قلبی رضایت کے ساتھ وصیت کرتا ہوں کہ فلاں صاحب کی ہدیہ شدہ زمین میں مومن ومومنات کے قبرستان کی خاطر ایک زیارتگاہ اپنے خرچ سے تعمیر کراؤں اور جب خداوندتبارک وتعالیٰ میری موت کا وقت مقرر فرمائے، اس زمین میں دفن کیا جاؤں، وہ تمام نذورات جو لوگوں کی طرف سے دی جائیں ان میں سے پچاس فیصد میری اولاد کا حصہ ہوگا اور پچاس فیصد امور ثقافتی ، تعمیری، مذہبی، اجتماعی، تعلیمی اور قبرستان اور زیارتگاہ میں سبزہ لگانے کے لئے شہرداری کے اختیار میں دیا جائے ضمناً ایک چار سو میٹر مربع زمین میرے ایک بیٹے کو زیارتگاہ کے خادم کے عنوان سے گھر بنانے کے لئے دی جائے تاکہ اپنے ذاتی خرچ سے اس کو بنانے کا اقدام کرے“کیا مذکورہ وصیت نامہ معتبر ہے؟

جواب: یہ وصیت نامہ کوئی اعتبار نہیں رکھتا اور ایسی زیارتگاہیں بنانے سے پرہیز کیا جائے۔

اعضاء بدن کو ہدیہ (ڈونیٹ) کرنے کی وصیت

اگر کوئی شخص اپنی زندگی میں یہ وصیت کرے کہ اس کے مرنے کے بعد اس کے جسمانی اعضائ،ضرورتمند بیماروں کو دیدئے جائیں، کیا اس کے وارث اس کام سے روک تھام کرسکتے ہیں یا نہیں؟

جواب: وارثوں کے منع کرنے کا اس مسئلہ میں کوئی اثر نہیں ہے اور اگر وہ جسمانی اعضاء بیماروں کی جان بچانے کے لئے ضروری ہوں، تو اس کے جسم کے مذکورہ اعضائے بدن کو حاصل کرنا جائز ہے اسی طرح اگر کسی کے مہم عضو جیسے آنکھ کو بچانے کے لئے ضروری ہو۔

اقسام: وصیت

وصیت نامہ لکھتے وقت وارثوں کا موجود ہونا

صلح نامہ یا وصیت نامہ لکھتے وقت کیا تمام وارثوں کا موجود ہونا لازم ہے؟

جواب: وارثوں کا حاضر ہونا، لازم نہیں ہے، مگر یہ کہ ایک تہائی مال سے زیادہ کی وصیت ہو تب (ایک تہائی سے زیادہ ترکہ کی) وصیت کرنے کے لئے وارثوں کا راضی ہونا شرط ہے ۔

اقسام: وصیت

بعض وارثوں کا وصیت نامہ سے انکار کردینا

اگر وصیت یا مصالحت کے وقت، بعض بچے موجود نہ ہوں کیا وہ بچے جو موجود نہیں تھے، وصیت یا مصالحت کا انکار کرسکتے ہیں یا ان کو حق پہنچتا ہے کہ وہ لوگ اس وصیت یا صلح نامہ کو قبول نہ کریں؟

جواب: اگر وصیت یا صلح کے اوپر کافی مقدار میں، ثبوت موجود ہو، تو کسی کو بھی مخالفت کرنے کا حق نہیں ہے مگر یہ کہ وصیت ایک تہائی سے زیادہ کی ہو تب یعنی ایک سوم سے زیادہ مال میں وارثوں کی اجازت کے بغیر وصیت نافذ نہیں ہوگی ۔

اقسام: وصیت

اعضاء وضو پر خالکوبی کرانا

جسم پر نقش و نگار بنوانے کا کیا حکم ہے، کیا اس سے غسل اور وضو میں کوئی مشکل پیش آتی ہے؟

جواب: جب بھی جسم کے لئے کوئی خاص نقصان نہ ہو اور ایسی تصویریں بھی نہ ہوں جو اخلاق کے خراب ہونے کا باعث بنیں تو جائز ہے، بہر حال وضو اور غسل کے لئے کوئی رکاوٹ ایجاد نہیں کرتے ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت