اجتماعی کاموں میں خواتین کی مصروفیت
پرانے زمانے سے ہی گھر کے باہرکا کام مرد کے کاندھوں پر رہا ہے، اب بہت سے مردوں کی نادانی کی وجہ سے بعض اجتماعی مشغلوں کو کہ جہاں پر عورت کے ہونے کی ضرورت نہیں ہے، عورتوں کے سپرد کردئے گئے ہیں، کیا بعض خواتین کا مردوں کے کاموں کو اپنانا صحیح ہے حالانکہ طبیعت نے عورت اور مرد کے کاموں کو الگ الگ قرار دیا ہے؟
شرعی حدود کی رعایت کرتے ہوئے خواتین کا کام میں مصروف ہونا حرام نہیں ہے۔ لیکن اولاد کی تربیت کا مسئلہ عورتوں کے لئے سب سے مہم ہے۔