سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

پیغمبر اکرم (ص) اور امیرالمومنین (ع) کی سیادت

پیغمبر اسلام (ص) کی سیادت کا سر چشمہ کیا ہے؟ اور کیا امام علی علیہ السلام بھی سید ہیں؟

سیادت عظمت و بزرگی کے معنا میں ہے اور نبی اسلام (ص) کی عظمت و جلالت اللہ تعالی کی طرف سے ہے اور آپ کے اجداد جناب ہاشم تک سب آپ کی وجہ سے سادات اور با عظمت تھے اور حضرت علی علیہ السلام اپنے بلند مقام کے علاوہ بنی ہاشم سے ہیں۔

اقسام: نبوت

خبروں کے انتخاب میں خبرنگار کی لاپرواہی

پیشہ ورانہ خبر رسانی کی خصوصیات کو مدّنظر رکھتے ہوئے کہ جس میں ”تیزی“، ”دقت“ اور ”صحت“ پر ایک ساتھ عمل ہونا چاہیے، اگر خبروں کے مضمون یا ہر طرح کی اطلاعات کے مضمون کہ جن میں ایک خبرنگار خبروں کو منتخب کرنے پر مجبور ہوتا ہے اور اس انتخاب کو پیشے کے معیار اور کام کے تجربہ کی بنیاد پر انجام پانا ضروری ہوتا ہے، اگر خبروں کے مضمون پر تساہلی سے کام لیا جائے یا اس کو لوگوں تک پہنچانے میں خبروں کی جلدی کواہمیت مدّنظر رکھتے ہوئے نقص یا ضعف وارد ہوجائے تو کیا خبرنگار ذمّہ دار ہے؟ اور کیا مربوطہ اشخاص کی شکایت کی وجہ سے خبرنگار کو ملزم کے عنوان سے عدالت میں حاضر ہونا ضروری ہوگا اوراس کو جواب دہ ہونا پڑے گا؟

اگر یہ کام تساہلی کی وجہ سے واقع ہوا ہو اور کسی کو حق کے ضائع ہونے کا سبب ہوا ہو تو اس صورت میں خبرنگار ذمّہ دار ہے، لیکن اگر ایسی غلطی کی وجہ سے ہوا ہو کہ جو عموماً غیر معصومین سے سرزد ہوجاتی ہے تو خبر نگار کی کوئی ذمہ داری نہیںہے لیکن اگر اس کا یہ کام دوسروں کے ضرر اور نقصان کا سبب ہوا ہو تو خبرنگار کے اوپر اس کی تلافی ضروری ہے، کیونکہ جانی اور مالی نقصان میں، عمدی اور خطائی دونوں صورتیں ذمہ داری کا سبب ہوتی ہیں، فرق فقط اتنا ہے کہ عمدی صورت میں سزا بھی ہے لیکن خطائی صورت میں سزا نہیں ہے ۔

پیشانی اور ہتھیلی کی پشت پر زخم لگنا

پیشانی ، ہتھیلی اور انگلی کی پشت پر گوشت کی قلت کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے ، کیا ”حارصہ“اور ”دامیہ“ زخموں کے علاوہ یہاں پر کوئی اور زخم بھی قابل تصور ہے ؟

جواب: اس جہت سے اشخاص مختلف ہیں ؛ گوشت کے بقدر کافی نہ ہوئے کی صورت میں ”ملتحمہ“ یا اس کے مانند کوئی اور زخم قابل تصور نہیں ہے ، لیکن ”سمحاق“اور ”موضحہ“ جیسے زخم قابل تصور ہو سکتے ہیں ۔

پیسہ کا پیسہ سے معاملہ کرنا

پیسے کا پیسے سے معاملہ کرنے کی کیا صورت ہے ؟

اگر آپ کی مراد کرنسی چینج (بدلوانا) کرانا ہے تو کوئی اشکال نہین ہے لیکن اگر مراد پیسا کا پیسے سے معاملہ کرنا ہے جیسے ایرانی کرنسی کو ایرانی ہی کرنسی میں بدلیں چنانچہ بازار کے ماحول میں ان نوٹون میں فرق ہو مثال کے طور پر چھوٹے نوٹ کی بنسبت بڑے نوٹ کو زیادہ پسند کیا جاتا ہو جیسا کہ مسافروں کے لئے زیادہ پسندیدہ ہے اس صورت میں بھی ایک متاع کی حیثیت دی جا سکتی ہے اور لیا ، دیا جاسکتا ہے( البتہ بہت ہی کم فرق کے ساتھ جس فرق کا اس طرح کے موقوں پر عقلاء کے درمیان لحاظ کیا جاتا ہے ) تیسری صورت بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ سود سے بچنے کے لئے کچھ نقد نوٹوں کو اس سے کچھ زیادہ مقدار میں ، کچھ مدت کے لئے ادھار کے طور پر فروخت کرے ، بغیر اس کے کہ نوٹوں کا فرق ملحوظ کیا جائے اس طرح کے معاملہ میں اشکال ہے ، حقیقت اس طرح کے فرض ادھار میں سود ہے کہ جس کانام خرید و فروخت رکھ دیا گیا ہے۔

اقسام: ربا (سود)

مامومین کا لباس نجس ہونا

پہلی صف میں تین شخص جن کا لباس نجس ہے نماز پڑھ رہے ہیں کیا ان کی وجہ سے داہنی جانب نما ز پڑھنے والوں کا، جماعت سے اتصال ختم ہو جاتا ہے ؟

جواب:۔ جب تک کسی شخص کو یہ معلوم نہ ہو کہ اس کا لباس یا بدن نجس ہے اور نماز پڑھ لے تو اس کی نماز صحیح ہے ، اور جماعت کا اتصال بھی بر قرار رہتا ہے۔

دو شخصوں کا مقتول کے سر پر دو وار کرنا

پہلا شخص پتھر سے مقتول کے سر پر وار کرتا ہے اور اس کو زمین پر گرادیتا ہے مضروب جاں کنی کی حالت میں تھا کہ وہ شخص دوبارہ پتھر اٹھاتا ہے تاکہ اس کو مارے لیکن دوسرا شخص پتھر کو پہلے شخص سے چھین لیتا ہے اور دونوں ہاتھ مضروب کے سر پر دے مارتا ہے ، مذکورہ شخص سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے مرجاتا ہے اولیاء دم کے وکیل نے دوسرے وار کے مورد میں بحث کرتے وقت کہا : ”دوسرے وار نے متوفیٰ کی آخری رمق حیات کو سلب کیا ہے“ اگر بالفرض دونوں وار سر کے ایک ہی نقطہ وارد ہوئے ہوں تو آپ فرمائیں :۱۔ کیا یہ قتل عمد ہے یا شبہ عمد ہے اور قاتل کون ہے؟۲۔ تعذیرات اسلامی کے قانون کی دفعہ ۲۱۷یہ ہے : ”جب بھی پہلا شخص کوئی جراحت وارد کرکے مجروح کو مردے کے حکم میں پہنچا دے اور فقط حیا ت کی آخری رمق اس میں باقی رہ جائے ، اس حالت میں دوسرا شخص کوئی ایسا کام انجام دے کہ اس کی زندگی کا خاتمہ ہوجائے ، پہلے شخص سے قصاص ہوگا اور دوسراشخص مردے پر جنایت کرنے کی وجہ سے دیت ادا کرے گا “ کیا یہ قانون ہمارے اس مسئلہ میں صادق آتا ہے؟

جواب : یہ دونوں وار چاہے سر کے ایک نقطہ پر وارد ہوئے ہوں یا دونقطوں پر، قتل عمد ہے اور دونوں مشترکا ًقاتل شمار ہوں گے۔جواب2 : جو آپ نے اوپر ذکر کیا ہے قانون کے اس مادے کو شامل نہیں ہے مگر یہ کہ پہلے شخص نے اس کا کام تمام کردیا ہو۔

وطن کے سلسلے میں بیوی کا شوہر کے تابع ہونا

پہاڑی علاقہ میں ایک کمپنی نے اپنے کارکنان اور مزدوروں کے آرام کے لئے ایک عمارت بنائی ہے ، دور دراز کے مختلف شہروں سے ، کام کرنے والے اس کمپنی میں کام کرنے آتے ہیں ، اس طرح کہ ۱۴/ دن کام کرتے ہیں اور پھر ۱۴/ دن کے لئے اپنے اپنے شہر وں کی طرف واپس چلے جاتے ہیں ، کام کی ۱۴/دن کی مدت میں ان کے کام کرنے کا طریقہ درج ذیل ہے ، برای مہربانی ، نماز و روزے کے متعلق ، ہرگروہ کا وظیفہ بیان فرمائیں ؟ الف)۔کچھ لوگ ہر روز یااکثر دنوں میں ، مذکورہ آرام گاہ سے شرعی مسافت سے کم فاصلہ پرکام کرنے جاتے ہیں اور رات میں واپس آجاتے ہیں ۔ جواب:۔اگر ان کی آرامگاہ اور کام کرنے کے مقام کا درمیانی فاصلہ تین یا چار کلو میٹر ہے تو دو جگہ رہنے کاقصد صحیح ہے اور ان کا نماز روزہ کا مل ہے اور فاصلہ زیادہ ہے تو دونوں جگہ اقامت کا قصد درست نہیںہے ، ان کی نماز قصر ہے اور روزہ نہیں رکھ سکتے۔ ب) ۔دوسرے گروہ کے کا رکن ایک ہفتہ دن میں کام پر جاتے ہیں اور رات میں واپس آتے ہیں اور ایک ہفتہ رات میں کام کرتے ہیں ، دن میں واپس آتے ہیں ، ان لوگوں کا فاصلہ بھی آرام گاہ سے کام کے مقام تک ، شرعی مسافت سے کم ہے ۔ جواب:۔ ان کا وظیفہ بھی پہلے مسئلہ کے مطابق ہے ۔

جواب:۔ ان کا وظیفہ بھی پہلے مسئلہ کے مطابق ہے ۔ ج)۔تیسرے گروہ کے کام کا مقام آرامگاہ سے شرعی مسافت کا فاصلہ ہے ،یہ لوگ بھی روزانہ یااکثر، کام پرجاتے ہیں اور اپنے کام کی نو عیت کے اعتبار سے ، ظہر سے پہلے یا بعد میں واپس آجاتے ہیں ۔ جواب:۔ یہ لوگ کثیر السفر ہیں ،( زیادہ سفر کرنے والوں کے لئے نماز روزہ قصر نہیں ہے ) د)۔ اسی گروہ کے کچھ لوگ یعنی جن کے کام کے مقام کا فاصلہ ، شرعی مسافت کے برابر ہے ، ایک ہفتہ دن میں کام پرجاتے ہیں ، رات میں واپس آجاتے ہیں اور ایک ہفتہ رات میں کام پر جاتے ہیں دن میں واپس آجاتے ہیں ۔ جواب:۔ ان کاوظیفہ گذشتہ مسئلہ کے مطابق ہے ۔ ھ)۔ کچھ لوگ آرامگاہ پر ہی کام کرتے ہیں لیکن کبھی کبھی وقتی طور پر ،اتفاق سے شرعی مسافت طے کرتے ہیں اورپھر دوبارہ اپنے مقام یعنی آرامگا ہ پر واپس جاتے ہیں ۔جواب:۔ اگر انہوں نے وہاں آرامگاہ پر دس دن تک رہنے کا قصد نہیں کیا ہے تو ان کی نماز راور روزہ قصر ہے ۔ و)۔ کیا ان لوگوں میں جو زیادہ مدت سے ، اس کام میں مصروف ہیں ،اور ان لوگوں میں جو نئے نئے کام پر آئے ہیں کوئی فرق ہے ؟ جواب:۔ کوئی فرق نہیں ہے

اقسام: وطن

قسطیں ادا نہ ہونے کے کی صورت میں پہچان کرانے والے کی ذمہ داری

پھلوں کی خرید وفروخت کے دوران منڈی میں ایک شخص کی پھل فروش سے جان پہچان ہوجاتی ہے، کچھ عرصہ کے بعد پھل فروش آدمی اس شخص سے کہتا ہے کہ: ”میں نے تھوڑے دن پہلے ہی شادی کی ہے اور شادی کے عنوان سے قرض لینے کے لئے مجھے ایک ضامن (گارنیٹر) کی ضرورت ہے اور میری کسی سے جان پہچان نہیں ہے“ پہلا شخص جو پھل فروش کو مکمل طور پر نہیں پہچانتا تھا فقط ہمدردی کے طور پر اس کو ایک ٹیچر کے پاس لے جاتا ہے جو بینک سے اپنی تنخواہ وصول کرتا ہے البتہ مذکورہ معلّم سے اس کے دور کے تعلّقات تھے، معلّم کے سامنے اس پھل فروش کی اپنے سالے کی حیثیت سے پہچان کراتا ہے اور اس طرح وہ معلّم اس پھل فروش کا ضامن بن جاتا ہے ۔پھل فروش نے قرض لے لیا لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ قسطیں ادا نہیں کرتا، اس وجہ سے بینک، ضامن کی تنخواہ میں سے قسط کاٹ لیتا ہے، اب ضامن یعنی وہ معلّم اس شخص سے مذکورہ قسطوں کا مطالبہ کرتا ہے جس نے اس کی پہچان کرائی تھی، برائے مہربانی درج ذیل دوسوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ ان قسطوں کی بابت جو اس جوان پھل فروش نے جمع نہیں کی ہیں اور بینک اس ٹیچر کی تنخواہ میںسے وصول کررہا ہے، کیا وہ شخص ضامن ہے جس نے اس جوان سے آشنائی کرائی ہے ؟۲۔ یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ ٹیچر کے پاس اس پھل فروش کے بارے میں کافی ثبوت ہیں جن کے ذریعہ قانون کے راستے سے وہ اپنا حق وصول کرسکتا ہے کیا پھر بھی سزاوار ہے کہ وہ اس شخص پر زور دے اور اپنی رقم کا مطالبہ کرے کہ جس نے ناتجربہ کاری کی وجہ سے ایسا کردیا تھا؟

آشنائی کرانے والا وہی شخص ضامن ہے ۔کبھی کبھی ناآگاہی اور تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ خود کو پریشانیوں میں مبتلا کرلیتے ہیں، یہ مورد انہی میںسے ایک ہے لہٰذا وہ شخص شریعت کی رو سے ذمہ دار ہے ۔

مطلّقہ ماں کیلئے بیٹے کی میراث

پچیس (٢٥) سال پہلے ایک خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی تھی، اس کے شوہر نے دوسری شادی کی اور دوسری بیوی سے ایک بیٹی ہوئی پھر اس کو بھی بیس سال پہلے طلاق دیدی، اس کے بعد تیسری شادی کی ہے، پھر وہ شخص اور اس کا بیٹا، گاڑی کے گرنے اور اس میں دبنے کی وجہ سے مرجاتے ہیں اور یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان میں کون پہلے مرا ہے اور کس کا انتقال بعد میں ہوا ہے، اس لڑے کی ماں یعنی مطلقہ خاتون کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کا تو کوئی مال یا دولت نہیں ہے اس لئے کہ وہ غیر شادی شدہ تھا اور اپنے والد کے ساتھ رہتا تھا لہٰذا اس کو باپ کی میراث ملنا چاہیے، کیا اس کو میراث ملے گی؟ (ملحوظ رہے کہ اس مرحوم شخص کے وارث یہ ہیں: دو بیٹیاں، مرحوم کی ماں اور وہ زوجہ جو اس وقت اس کے گھر موجود ہے)؟

جواب: اس شخص کی میراث، اس کی دوبیٹوں، ایکسیڈنٹ میں مرنے والا بیٹا، اس شخص کی ماں اور اس کی زوجہ کو ملے گی، میراث کا آٹھواں حصہ، زوجہ کو، چھٹا حصّہ ماں کو اور باقی مال کو چار حصوں میں تقسیم کیا جائے گا حس میں سے دو حصّہ، اس کے مرحوم بیٹے کے ہیں جو اس کی ماں کو ملیں گے (یہ اس وقت ہوگاکہ جب اس کی وارث فقط ماں ہو) اور باقی ایک ایک حصّہ اس کی بیٹیوں کو ملے گا ۔

مطلّقہ ماں کیلئے بیٹے کی میراث

پچیس (٢٥) سال پہلے ایک خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی تھی، اس کے شوہر نے دوسری شادی کی اور دوسری بیوی سے ایک بیٹی ہوئی پھر اس کو بھی بیس سال پہلے طلاق دیدی، اس کے بعد تیسری شادی کی ہے، پھر وہ شخص اور اس کا بیٹا، گاڑی کے گرنے اور اس میں دبنے کی وجہ سے مرجاتے ہیں اور یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان میں کون پہلے مرا ہے اور کس کا انتقال بعد میں ہوا ہے، اس لڑے کی ماں یعنی مطلقہ خاتون کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کا تو کوئی مال یا دولت نہیں ہے اس لئے کہ وہ غیر شادی شدہ تھا اور اپنے والد کے ساتھ رہتا تھا لہٰذا اس کو باپ کی میراث ملنا چاہیے، کیا اس کو میراث ملے گی؟ (ملحوظ رہے کہ اس مرحوم شخص کے وارث یہ ہیں: دو بیٹیاں، مرحوم کی ماں اور وہ زوجہ جو اس وقت اس کے گھر موجود ہے)؟

جواب: اس شخص کی میراث، اس کی دوبیٹوں، ایکسیڈنٹ میں مرنے والا بیٹا، اس شخص کی ماں اور اس کی زوجہ کو ملے گی، میراث کا آٹھواں حصہ، زوجہ کو، چھٹا حصّہ ماں کو اور باقی مال کو چار حصوں میں تقسیم کیا جائے گا حس میں سے دو حصّہ، اس کے مرحوم بیٹے کے ہیں جو اس کی ماں کو ملیں گے (یہ اس وقت ہوگاکہ جب اس کی وارث فقط ماں ہو) اور باقی ایک ایک حصّہ اس کی بیٹیوں کو ملے گا ۔

ارواح سے رابطہ اور غیب کی خبر دینے کا دعویٰ

پچھلے کچھ دنوں سے خراسان میں ایک شخص ایسا ملا ہے کہ جس پر ایک خاص حالت طاری ہوجاتی ہے (خلصہ کی طرح) اور وہ عالم غیب کی خبریں دیتا ہے، جو حقیقت سے مطابقت رکھتی ہیں! مثال کے طور پر چوروں کا پتہ دیتا ہے، کھوئی ہوئی گاڑیوں کو بتادیتا ہے، بعض بیماریوں کا علاج کرلیتا ہے اور بعض قتل کے رازوں کو فاش کردیتا اور قاتل کو پہچنوادیتا ہے! آیہٴ کریمہ: ”لایعلم الغیب الّا ہو“ پر توجہ رکھتے ہوئے حضور فرمائیں:الف: جو کچھ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے حقیقت ہے، یا اس کے پیچھے کوئی اور راز ہے؟ب: اگر خرافات ہے تو کس طرح بعض واقعیّتوںکے مطابق ہے؟ج: کیا ارواح سے رابطہ ایجاد کرنا ممکن ہے؟

اس طرح کے اشخاص بعض موقعوں پر سچ کہہ سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر یہ لوگ واقع کے خلاف خبر دیتے ہیں اور یہ مسئلہ تجربہ سے ثابت ہوچکا ہے اور ارواح سے ارتباط ممکن ہے لیکن یہ لوگ جو دعوا کرتے ہیں غالباً غلطی پر ہیں، اس سلسلے میں ہماری کتاب ”عود ما وارتباط با ارواح“ کا مطالعہ کریں ۔

اقسام: خرافات

میراث کا نہ ملنا

پچھتر (۷۵) سال پہلے دو بھائی بنام سید سلیمان وسید خداداد، زندگی بسر کرتے تھے باپ کی موت کے بعد انھوں نے اس کی جائداد اور ترکہ کو اپنے درمیان بطور مساوی تقسیم کرلیا، سید خداداد اپنی مرضی سے اپنے حصہ کو بیچے یا اجارہ پر دیئے بغیر، اس جگہ سے کسی دوسری جگہ منتقل ہوجاتا ہے، اس کا بھائی سید سلیمان ایک شخص بنام سید عبدالله (کہ جو اس زمانے میں اس علاقہ کا بانفود اور مشہور ومعروف شخص تھا ) اور دوسرے چند لوگوں کی مدد سے سید خداداد کے حصے کو بہ شرط بیع قطعی فروخت کردیتا ہے، سید خداداد جب اس چیز سے مطلع ہوتا ہے تو وہ اس علاقہ میں آتا ہے اور اپنے حصے کا مطالبہ کرتا ہے ، اس کا بھائی اور دیگر افراد اس کو دھمکاتے ہیں اور اس کا حق نہیں دیتے، اس وقت سے لے کر آج تک سید خداداد کے وارثوں میں سے کوئی بھی اپنا حق نہیں لے پایا، لہٰذا فرمائیں کہ کیا سید خداداد کے وارثین اپنے حق کا مطالبہ کرسکتے ہیں؟

جواب: چنانچہ بھائیوں نے اس مرحوم کا حق ضائع کیا ہے لہٰذا اس کے وارثین شرعاً اپنا حق واپس لے سکتے ہیں۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت