ایک ضرب سے زخم اور ہڈی کا ٹوٹنا
وہ ضرب جو عضو کے اوپری حصّے کے علاوہ ہڈی کو بھی توڑدے جیسے حارصہ، دامیہ، زخم یا رنگ کا بدلنا وغیرہ کیا ان زخموں کے علاوہ ہڈی کے ٹوٹنے کی دیت بھی اس میں اضافہ ہوگی؟
جواب: جی ہاں، ہڈی ٹوٹنے کی دیت، زخم کی دیت سے جدا ہے۔
جواب: جی ہاں، ہڈی ٹوٹنے کی دیت، زخم کی دیت سے جدا ہے۔
جواب:اگر اس کا مقصد احتیاط مطلق ہے تو اس کو چاہئے کہ تمام علماء کے اقوال کو دیکھے اور اگراحتیاط سے اس کا ہدف ان افراد کے درمیان ہے جن کی مرجعیت کا احتمال دیا جا سکتا ہو تو ایسی صورت میں صرف زندہ علماء کے اقوال سے واقف ہونا کافی ہے۔
اگر مظالم جنس ہے، جیسے گھی، تیل، دالیں وغیرہ تو ان کو فقراء کو دے سکتا ہے، لیکن اگر پیسہ تھا تو پیسہ ہی صدقہ دیا جائے گا ۔
جواب: وہ شخص جس کا پائخانہ یا پیشاب پے در پے نکلتا ہو اسے چاہئے کہ ہر وضو کے بعد فوراً نماز میں مشغول ہوجائے اور نماز احتیاط اور بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کے لئے وضو کرنا لازم نہیں ، بشرطیکہ نماز اور ان کاموں کے درمیان فاصلہ نہ ڈالے، نماز کی حالت میں نجس تھیلی ساتھ رکھنے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔
جواب: وہ شخص جس کا پائخانہ یا پیشاب پے در پے نکلتا ہو اسے چاہئے کہ ہر وضو کے بعد فوراً نماز میں مشغول ہوجائے اور نماز احتیاط اور بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کے لئے وضو کرنا لازم نہیں ، بشرطیکہ نماز اور ان کاموں کے درمیان فاصلہ نہ ڈالے، نماز کی حالت میں نجس تھیلی ساتھ رکھنے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔
جواب: زوجہ کو ثابت کرنا چاہئے کہ طلاق مرض الموت میں واقع ہوئی ہے، ورنہ کوئی حق نہیں رکھتی، لیکن بہتر ہے کہ ورثہ کے ساتھ ایک رقم پر مصالحہ کرلے۔
جواب: آباد کرنے والوں کے اذن اور رضایت کے بغیر اس میں کسی بھی طرح کا تصرف جائز نہیں ہے۔
جواب: ان جیسے موارد میں جب جائفہ زخم، اعضاء کے اندرونی حصّوںجیسے آنتوں کو نقصان پہنچائے، تو اس اضافی مقدار کی نسبت ارش دینا ہوگا۔
اس پر خمس نہیں ہے؛ مگریہ کہ کچھ رقم اس کے سال بھر کے خرج سے بچ جائے ۔
جواب: دیگر منافع کے لئے ان کی خرید و فروخت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
جواب: دیگر منافع کے لئے ان کی خرید و فروخت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
جواب:۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ حج کے بعد بلا فاصلہ بجالائے اور اگر تاخیر کرنے پر مجبور ہو گئی ہے تو ماہ ذی الحجہ کے تمام ہونے سے پہلے پہلے بجالائے ۔
جواب: ان میں فرق ہے حیوان غیر مذکیّٰ پاک ہے اگرچہ اس کا گوشت کھانا حرام ہے لیکن مردار حیوان حرام بھی ہے اور نجس بھی۔
جواب:۔جائز ہے اور کفارہ نہیں ہے مگر بارانی اور سرد راتوں میں کہ اس صورت میں ایک بھیر بکری ، کفارہ دیں۔