نجس خمیر ، پاک کرنا
نجس خمیر کو کیسے پاک کیا جا سکتا ہے؟
جواب: بظاہر اس کے پاک ہونے کا کوئی قابل توجہ طریقہ نہیں ہے۔
جواب: بظاہر اس کے پاک ہونے کا کوئی قابل توجہ طریقہ نہیں ہے۔
نشہ آور چیزوں کا استعمال کرنا کسی کے لئے بھی جائز نہیں ہے مگر یہ کہ اگر کئی شخص ترک کرنا چاہے تو اس کی جان خطرے میں پڑ جائے
جواب ۔جی ہاں صحیح ہے اور اس (نشہ آور مادے)کی خریدو فروخت کا معاملہ باطل ہے
جواب: عروة الوثقی کے حاشیہ اور اس کی شرح کی طرف رجوع فرمائیں۔
جواب: طبّی اورصنعتی الکحل پاک ہے کیونکہ رنگین مادہ کے قطع نظر بھی وہ پینے کے قابل نہیں ہے اور یہ ایک قسم کا زہر شمار کیا جاتا ہے ، اس وجہ سے مست کرنے والے سیال کی دلیل اس کوشامل نہیں ہوگی۔
جواب: صنعتی طبّی الحکل پاک ہے لیکن وہ مشروبات کہ جن میں مست کرنے والا الکحل ہو، اشکال رکھتے ہیں۔
جواب: حرام ہے اور تعزیر کا باعث ہے ، مگر ان موقعوں پر جب کوئی مھم غرض ہو یا س کو سرکہ میں تبدیل کرنا چاہتے ہوں۔
جواب:موع خواہ سفید ہو خواہ سیاہ ہو، حرام گوشت جانور ہے اور اس عجائبات کی شرح و وضاحت کرنا ،اس کے حلال ہونے کی دلیل نہیں ہے ، جیسا کہ حضرت نے چمگادڑ کے عجائبات بھی بیان فرمائے ہیں۔
جو اعلانیہ طور پر شراب پیتا ہے، اس پر لعنت کرنا جائز ہے اور اس کی حد (سزا) ۸۰ کوڑے ہیں ۔
اگر وہ پہلے شراب ہو اور بعد میں اس کے الکحل کو ختم کردیا گیا ہو او راس میں شراب کا ذایقہ بھی نہ ہو ، لیکن چونکہ اس میں نجاست کا شبہہ پایا جاتا ہے اس لئے اس کو پینے میں اشکال ہے ۔
سوال کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر پورے فرش پر کپڑا نہیں پھیرا ہے تونجس نہیں ہے ۔
جواب: جب تک نجاست کا یقین حاصل نہ ہو جائے پاک ہے۔
جواب: پاک توہے لیکن آلودہ ہے اور بہتر ہے کہ اس کھانے سے پرہیز کیا جائے۔
جواب: نجاست کے مساٴلہ میں قطعی اور سو فیصد یقین ضروری ہے اور جب تک ایسا یقین حاصل نہ ہو تو کوئی تکلیف نہیں ہے اور اگرسو فیصدیقین حاصل ہوجائے تو پرہیز ضروری ہے مگر مجبوری کے وقت۔
یہ لوگ منحرف ہیں، اگر چہ ظاہرا مسلمان ہیں، لہذا بہتر ہے کہ ان کے ساتھ رفت وآمد نہ رکھیں ،لیکن ان کو ان کے اعتقادات سے واپس پلٹایا جاسکتا ہے ۔