ولدیت کے اقرار کے بعد انکار
قانون مدنی (سِوِل لا) کے مادہ ۱۱۶۱ میں آیا ہے: اگر شوہر صراحتاً اپنی ابوّت (باپ ہونے) کا اقرار کرلے تو اس کا نفی ولد کا دعوا قبول نہیں کیا جائے گا، دوسری طرف سے یہ کہ قانون مدنی کے مادہ ۱۲۷۷ میں آیا ہے: ”اقرار کے بعد انکار قبول نہیں ہوگا، لیکن اگر مقرّ ادّعا کرے کہ اس کا اقرار فاسد تھا یعنی اشتباہ اور غلطی پر مبتنی تھا، قبول کیا جائے گا، اسی طرح جب مقر اپنے اقرار کے لئے عذر بیان کرے تو وہ بھی قابل قبول ہے؟“التماس ہے کہ فرمائیں:کیا تمام اقراروں میں مُقرّ یہ ادّعا کرسکتاہے کہ اس کا اقرار فاسد اور غلطی پر مبتنی تھا اور اس کا یہ دعوا قبول بھی کیا جاسکتا ہے؟
جواب: اقرار کے بعد انکار قابل قبول نہیں ہے، مگر یہ کہ ثابت ہوجائے واقعاً غلطی ہوگئی تھی؛ مثلاً کسی اجنبی کو اپنے بیٹے کی جگہ تصور کرلیا تھا۔