مسجد میں رضاکاروں اور ثقافتی انجمن کی فعالیت
ایک مالدار شخص نے تقریبا ۱۵ سال پہلے ایک مسجد تعمیر کرائی اس وقت اس مسجد کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے مسجد کے کچھ حصہ میں رضاکاروں کا دفتر ہے بانی مسجد راضی نہیں ہے حالانکہ اس مقام پر امن و امان قائم کرنے کے لئے رضاکاروں کا ہونا بہت ضروری ہے اوررضاکار امن قائم کرنے کے لئے کافی زحمت کرتے ہیں کیا اس صورت میں مذکورہ مسجد میں نماز پڑھنا یا دیگر فعالیتیںجو انجام دی جاتی ہیں صحیح ہےں؟۔
جواب : اگر وہ لوگ اسلام کے مثبت ثقافتی امور انجام دیتے ہیں اور نمازیوں کے لئے زحمت کا باعث بھی نہیں ہے تو جائز ہے، بانی مسجد کی رضایت بھی ضروری نہیں ہے ۔