مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

مسجد میں کافر کا داخل ہونا

جو مسجد یں سڑکوں پر واقع ہےں ، یا بیابانوں اور متروکہ گاؤں دیہاتوں میںبنی ہوئی ہیں اور کسی طرح بھی نماز پڑھنے کے قابل نہیں ہےں ،اور کبھی تو نجس جانور اور نجاست کا مرکز بن جاتی ہےں ،ان مسجدوں کا حکم کیا ہے ؟

جواب : وہ مسجدیں جو سڑکوں پر متروکہ پڑی ہیں اور دوبارہ آباد ہونے کی امید بھی نہیں ہے ، ان میں مسجد ہونے اور وقف ہونے کا حکم زائل ہوجاتا ہے ،اور جس شخص نے ایسا کیا ہے اسے چاہیئے کہ اس مسجد کی قیمت کے برابر رقم دوسری مسجد بنانے یا دیگر تمام مسجدوں کی تعمیر میں خرچ کرے حقیقت میں یہ عین مال کو تلف کرنا ہے ،لیکن جب تک کوئی شدید ضرورت نہ آن پڑے ، مسجد کو گرانا کسی صورت میں بھی جائز نہیں ہے اور وہ مسجدیں جوبیابانو ں میں متروکہ ہیں یا گاؤں و دیہاتوںمیں متروکہ پڑی ہوئی ہیں (یعنی ان میں کوئی نماز پڑھنے والا نہیں ہے )ان کو اس طرح محفوظ رکھنا چاہئے کہ ان کی بے حرمتی نہ ہو۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام

مسجد میں نعرے لگانا۔

مسجدوں میں مذہبی جیسے نعرہٴ حیدری لگانا جیسا کہ پاکستان کی بعض مسجدوں میں رائج ہے ، کیا یہ عمل ، مکروہ ہے ؟

جواب: ایسے نعرے لگانے میں کوئی حرج نہیں ، جن کا مضمون صحیح اور مذہبی ہو لیکن شرط یہ ہے کہ نماز یوں کے لئے مزاحمت ایجاد نہ کریں نیزوہ نعر ے ایسی آوازوں پرمشتمل نہ ہوں جن سے مسجدوں کی توہین ہوتی ہے ۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام

متروکہ مسجد کا ورزش کیلئے استعمال

اصفہان کے مبارکہ شہر میںخولیخان نامی گاوٴں میں ، قدیم زمانے کی ایک مسجدتھی ، اسلامی انقلاب کے بعد، چند نئی اور بڑی مسجدیں بھی بن گئیں ہیں ، جس کی وجہ سے ، قدیمی مسجد ، باکل طور پر استعمال نہیں ہوتی ، ضمناً یہ بنانا بھی بہتر ہے کہ اس مسجد کے لئے وقف کا صیغہ بھی جاری نہیں ہوا ہے چند سال سے اس گاوٴں کے ورزش ( پہلوانی) کرنے کے شائق جوان، گاوٴں میں کوئی ورزشگاہ ( اکھاڑا) نہ ہونے کی وجہ سے ، اس مسجد کو ورزشگاہ ( اکھاڑے) کے طور پر، استعمال کرتے ہیں ، اور چونکہ یہ ورزش ( پہلوانی) ایک قدیم اورروایتی ورزش ہے جس میں ، شروع سے آخرتک فقط یا علی ، یا محمد و آل محمد پرصلوات یا اسی طرح کے دیگر کلمات زبان پر جاری ہوتے ہیں، ان باتوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے، کیااس مسجد میں ورزش کرنا صحیح ہے ؟

جواب: ۔مسجد کو کسی صورت میں بھی ، مسجد ہونے سے ، خارج یا ورزشگاہ میں تبدیل نہیں کرسکتے ، البتہ اگر اس میں ورزش کرنا ، مسجد کی توہین کا باعث نہ ہو، نیز نمایوں کے لئے زحمت کا سبب نہ ہوتو اس صورت میں وہاںپر ورزش کرنا جائز ہے ۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام

ناقابل استعمال مساجد کا حکم

کیا کسی کو کوئی چیز ہبہ کرنا یا بخش دینا، اس طرح کے کام مسجد میں جائز ہیں ؟اگر جائز ہوں توکیا حاکم شرع سے اجازت لینا ضروری ہے ؟

جواب :اس طرح کے کام مسجد میں انجام دینا ،حرام نہیں ہے اور حاکم شرع سے اجازت لینے کی ضرورت بھی نہیں ہے ،البتہ دنیاوی کاموں کو مسجد میں انجام دینا مکروہ ہے اور اگر یہ کام نماز پڑھنے والوں کے لئے اذیت کا باعث ہو تو حرام ہے ۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی