سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

قاعدہٴ ”تلف المبیع قبل قبضہ من مال بایعہ“یعنی چیز بکنے کے بعد خریدار کے ہاتھ میں جانے سے پہلے اگر تلف ہوجائے تو بیچنے والے کی تلف ہوئی ہے

قاعدہٴ ”تلف المبیع قبل قبضہ من مال بایعہ“ کے مطابق اگر فروختہ شدہ چیز، خریدار کے قبضہ میں جانے سے پہلے تلف ہوجائے تو قیمت کی رقم خریدار کو واپس مل جائے گی، بعض قانون داںحضرات کا عقیدہ ہے کہ یہ قاعدہ، اصل قاعدہ کے مخالف ہے، برائے مہربانی آپ فرمائیں کہ یہاں پر مذکورہ اصل قاعدہ کیا ہے؟

اصل قاعدہ یہ ہے کہ معاملہ کے تمام ہونے کے بعد،فروختہ شدہ چیز خریدار کی ملکیت میں آجاتی ہے اور اگر بیچنے والے شخص نے اس چیز کی حفاظت کرنے میں کوتاہی نہیں کی ہے تو ایک امانت دار کی حیثیت سے وہ اس چیز کے تلف ہونے کا ضامن نہیں ہے لہٰذا مالک (خریدار) کا مال تلف ہوگا، لیکن مقدس شارع نے یہاں پر اصل قاعدہ کو توڑدیا اور بیچنے والے کو ضامن شمار کیا ہے ۔

دسته‌ها: مختلف مسایل
مطلوبه الفاظ:
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی