حرف ساکنہ سے پہلے فتحہ کو کھینچ کر پڑھنا
بہت سے نمازی نیچے دیئے گئے موارد میں ساکن سے پہلے فتحہ کی حرکت کو ایک حرکت (عرب زبانوں کے مانند) سے زیادہ کھینچتے ہیں: جیسے ۱۔ مَغْضُوبِ ۲۔”اٴحد“ ”قل ھو اللهُ اٴحد“ میں ۳۔صمد ”الله الصحد“ میں اٴمر ”من کل اٴمر “ میں ۵۔الفجر ”ھی حتی مطلع الفجر“ میں ۔ حالانکہ عربی زبان کے قدیم وجدید ماہرین کہتے ہیں : فتحہ کی حرکت کا الف مدّی سے (کھینچ کر آواز نکالنا ”آ“)کوئی فرق نہیں ہے مگر آواز کی کشش کی مقدار میں، دوسرے لفظوں میں اگر فتحہ کو تھوڑا سا زیادہ کھینچ دیں تو الف سے بدل جائے گا، لہٰذا اس سلسلے میں اپنی مبارک نظر بیان فرمائیں؟
اگر صحیح عربی صادق آتی ہے تو اشکال نہیں ہے؛ اگرچہ قواعد وتجوید کے موافق نہ ہو۔