یوم الدین میں یاء کو پیش کے ساتھ پڑھنا
جو شخص نماز میں ، سورہ حمد کی قرائت کرتے وقت” مَالِکِ یَومِ الدین“ میں یَوم “ کے بجائے یعنی زبر کے بجائے پیش ، کا تلفظ کرتا ہے، جبکہ یوم یعنی زبر کے تلفظ پر بھی قادر تھا لیکن مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے، یُوم ، تلفظ کرے کیا اس شخص کی نمازیں صحیح ہیں َ یادوبارہ اعادہ اور قضا کرے ؟
جواب:۔ اگر مقصود یہ ہے کہ ” یوم کی “ یاء کے تلظ میں ، پیش کی بو آتی ہے تو کوئی حرج نہیں ، اس لئے کہ عرب حضرات بھی اس جگہ پر اسی طرح تلفظ کرتے ہیں لیکن اگر صراحت کے ساتھ یاء کوکو پیش کے ساتھ پڑھے تو اشکال ہے التبہ اگر جاہل قاصر ہے تو کوئی حرج نہیں ہے