معاملہ سے پھر نے کی صورت میں کچھ دینا
ایک تاجر دوسرے تاجر کو پیش کش کرتا ہے کہ فلان علاقہ کی پنیر ،گیہوں اور مکی سے صرف نظر کر لو( یعنی اس علاقہ سے ان چیزوں کی خرید نہ کرو) تو میں اس قدر رقم تم کو ادا کر دوں گا یہ بات واضح ہوجائے کہ پہلے کئی سال تک اناج، دودھ یااس سے بنی ہوئی چیزوں کی تجارت زید کے ذمہ تھی اور وہی اس سے فائدہ حاصل کرتا تھا اب وہ عالم خیال میں ممکنہ فائدہ کا عمر و سے معاملہ کرتا ہے اور فائدہ کو عمرو کے حق میں چھوڑ دیتا ہے کیا شریعت کی رو سے یہ معاملہ جائز ہے۔
اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ اس نے مذکورہ رقم کے بدلے اپنی آزاد فعالیت اور کام کو چھوڑ دیا ہے لہذا مانع نہیں ہے۔