مہر وصول کرنے سے پہلے بیوی کا تمکین نہ کرنا
اکثر شیعہ مجتہدین نے فرمایا ہے کہ بیوی کو غیر موجل (جس کی مدت معین نہ ہو )مہر کے مطالبہ کرنے کا حق ہے ، اور وہ دخول سے پہلے ، مہر وصول کرنے تک تمکین کرنے سے منع کر سکتی ہے اور یہ بھی فرمایا ہے کہ تمکین کرنے کی صورت میں ، مہر وصول کرنے کے فرض کے ساتھ ( یعنی تمکین دینا مہر پر متوقف ہونے کی صورت میں ) نفقہ کی بھی حقدار ہے ، کیا تمکین سے منع کرنے کا حق فقط دخول سے مخصوص ہے یا ہر قسم کی لذت یا ضروری کاموں ( جیسے شوہر کے گھر میں رہنایا اس کی مرضی یا اجازت سے سفر کرنا وغیرہ ) میں شوہر کی اطاعت وغیرہ سب کو شامل ہے وہ بھی اس طرح کہ اگر ان امور میں شوہر کی اطاعت نہ کرے تو اس کا ناشرہ ( نافرمان ) بیوی میں شمار کیا جائے ؟
ظاہر یہ ہے کہ اپنا مہر معجل وصول کیے بغیر ، مطلقاً طور پر بیوی خود کو شوہر کے سامنے تسلیم نہ کرے اور اس مدت میں شوہر کے اوپر اس کا نفقہ دینا واجب ہے ۔