حج کا احرام مکہ کے نئے محلوں سے (نئی آبادی سے)
کیامکہ کے قدیم محلوں کی طرح نئے محلوں سے ، حج کا احرام باندھنا جائز ہے ؟
جواب :۔ کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ مسجد تنعیم سے باہر کے علاقہ سے جو حرم سے باہر ہیں احرام نہ باندھے۔
جواب :۔ کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ مسجد تنعیم سے باہر کے علاقہ سے جو حرم سے باہر ہیں احرام نہ باندھے۔
جواب :۔ خون نہ نکلنے کی صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
جواب :۔ چہرے کے کچھ حصہ کو اس طرح چھپا نا کہ اس کو نقاب اور برقعہ نہ کہا جائے تو جائز ہے ۔
جواب :۔ احتیاط اس کو ترک کرنے میں ہے اور مقنعہ بھی لباس کا حصہ ہے ۔
جواب :۔ پیروں کے چھپانے کا حرام ہونا ، مروں سے مخصوص ہے خواتین کے لئے پیروں کی پشت کو چھپا نا جائز ہے ۔
جواب :۔ کوئی اشکال نہیں اور کفارہ بھی نہیں ہے ۔
جواب :۔ کوئی اشکال نہیں اور کفارہ بھی نہیں ہے ۔
جواب:۔جائز ہے اور کفارہ نہیں ہے مگر بارانی اور سرد راتوں میں کہ اس صورت میں ایک بھیر بکری ، کفارہ دیں۔
گذشتہ عمرہ کے متعلق جو تم نے لکھا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور آئندہ کے متعلق جو لکھا ہے اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ۔