حد مساحقہ کو جاری کرنے کی کیفیت
مساحقہ کی حد کو جاری کرنے کی کیفیت کیا ہوگی مثلاً کوڑے مارنے کے طریقے کی حیثیت سے، معمولی لباس ہونے یا نہ ہونے کی حیثیت سے یا کوڑے لگانے میں شدت وضعف کی حیثیت سے؟
جواب: حد زنا کی طرح ہے، بیٹھے ہوئے اور لباس کے ساتھ۔
جواب: حد زنا کی طرح ہے، بیٹھے ہوئے اور لباس کے ساتھ۔
جواب 1: ایسے فرض میں شہر بدری جائزنہیں ہے۔جواب 2: احتیاط واجب یہ ہے کہ ایسی جگہ شہر بدر کیا جائے جہاں پر نہ اس کا وطن ہو اور نہ اس کے کوڑے کھانے کی جگہ ہو۔جواب 3: اتنا فاصلہ ہونا ضروری ہے کہ معمولاً شہر بدری صادق آجائے اور آسانی سے اپنے وطن واپس نہ آسکے۔جواب 4: اس کو دوبارہ اسی مقام پر پہنچادیا جائے گا اور حاکم شرع اس کو تعذیر بھی کرسکتا ہے۔جواب 5: چنانچہ وہاں اس پر حد جاری ہو، تو وہاں سے بھی نکالا جائے گا۔
جواب: جب بھی گرفتاری سے پہلے مسلمان ہوجائے ، حد ساقط ہوجائے گی اور اگر گرفتاری اور قیام بیّنہ (گواہ) کے بعد اسلام لائے تو حد ساقط نہیں ہوگی اس کی سزا قتل ہے؛ مگر یہ کہ عناوین ثانویہ اس طرح کے موارد میں مانع ہوں۔
جواب: قاضی کو اختیار ہے کہ ان کو اسلامی قانون کے مطابق یا ان کے مذہب کے قانون کے مطابق سزا دے۔
جواب: جی ہاں، مہر المثل کے ضمان کا سبب بنتا ہے۔جواب 2: اس اعتبار سے ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔جواب 3: مہر المثل کا ضامن نہیں ہے ؛ لیکن حد کے علاوہ لڑکی کے فریب دینے کی وجہ سے تعذیر بھی رکھتا ہے، مذکورہ صورت میں اس کو حاکم شرع یہ پیش کش کرسکتاہے کہ اگر وہ اس لڑکی سے شادی کرے تو اس کی تعذیر کو بخش سکتا ہے، ورنہ سخت سزا دی جائے گی۔
جواب: ہر صورت میں اس کا حکم سزائے موت ہے۔
جواب: الف سے ج تک: اس صورت میں جب عورت زنا کے لئے حاضر نہیں تھی، لیکن مرد نے مستی یا بیہوشی یا سونے کی حالت میں ، اس پر تجاوز کیا، زناء عنف شمار ہوتا ہے اور سزائے موت کا حکم رکھتا ہے نیز اس مسئلہ میں زانی کے زانیہ کو مست یا بیہوش وغیرہ کرنے کے اقدام وعدم اقدام میں کوئی فرق نہیں ہے ، یہ روایات میں زنائے عنف سے تعبیر نہیں ہوا ہے، بلکہ غصب سے تعبیر ہوا ہے جو ان تمام موارد پر صادق آتا ہے۔
جواب: چنانچہ باپ کا جرم ثابت ہوجائے، اس کا حکم ۳ بار سزائے موت ہے؛ محارم کے ساتھ زنا کی وجہ سے، عنف (زبردستی) کی وجہ سے اور زناء محصنہ کی وجہ سے اور اگر بیٹی مجبور تھی تو حد نہیں رکھتی، لیکن اگر بیوی اس دعوے کو ثابت نہ کرپائے تو شوہر حدقذف کا تقاضا کرسکتا ہے، مذکورہ بچی باپ کی طرف سے نامشروع ہے لہٰذا اس کی وارث نہیں بن سکتی؛ لیکن اس کا نفقہ وخرچ اس (زانی) کے اوپر ہے۔
جواب: جی ہاں اس کا حکم سزائے موت ہے ۔
جواب: اگر دوسرے مورد میں اس پر حد کا حکم ثابت ہوتو تو تعذیر ساقط ہوجائے گی۔